ڈیرہ اسماعیل خان؍ اسلام آباد (نامہ نگار+ خبر نگار خصوصی+ نمائندہ خصوصی ) تحصیل درابن کے تھانہ چودھوان پر گزشتہ رات گئے نامعلوم دہشت گردوں نے بھاری اسلحہ سے حملہ کر کے تھانہ میں موجود دس پولیس اہلکاروں کو شہید اور 9 اہلکاروں کو زخمی کر دیا۔ شہید ہونے والوں میں کچھ کا تعلق ضلع صوابی سے بتایا جاتا ہے۔ گزشتہ شب تقریباً 2 اور تین بجے کے قریب پولیس اہلکاروں کو سنائپر سے فائرنگ کر کے فوری طور پر تھانہ پر بموں اور ہینڈ گرینیڈوں سے حملہ کر دیا۔ ذرائع کے مطابق دہشت گردوں نے تھانہ پر ہر سمت سے حملہ کرتے ہوئے اندر داخل ہو کر پولیس اہلکاروں کو سنبھلنے کا موقع دیئے بغیر ایسا حملہ کیا کہ دس پولیس اہلکاروں جن میں ایلیٹ فورس کے اہلکار اے ایس آئی کوثر احترام سید، رفیع اللہ، حمید الحق سمیت محمد اسلم، غلام فرید، محمد جاوید، محمد ادریس، محمد عمران اور منصور شہید ہو گئے اور احمد حسین، اکبر زمان، عنایت اللہ، سہراب خان، ابراہیم اور نصیب خان نامی پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ بموں اور ہینڈگرنیڈوں سے پورا علاقہ چودھوان گونجتا رہا، اور علاقہ میں ایک خوف و ہراس کی فضا قائم رہی۔ افواہوں کے مطابق حملہ کے دوران دہشت گردو ں کا ایک گروپ تھانہ میں داخل ہوا اور اس نے سوتے ہوئے پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا۔ ذرائع کے مطابق چودھوان تھانہ میں موجود نفری مختلف اضلاع سے الیکشن ڈیوٹی کیلئے آئی ہوئی تھی جسے انتخابات کے روز مختلف پولنگ سٹیشنو ں پر تعینات کیا جانا تھا۔ سانحہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچی اور علاقہ بھر میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔ نگران وفاقی وزیر داخلہ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے ڈیرہ اسماعیل خان میں تھانہ پر دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے پولیس اہلکاروں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ گوہر اعجاز کا کہنا ہے کہ قوم کے بہادر سپوتوں نے ملک و قوم کی حفاظت کیلئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا، شہداء کو سلام پیش کرتے ہیں اور ان کے بلند درجات کیلئے دعا گو ہیں، شہداء کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور زخمی ہونے والے جوانوں کی صحتیابی کیلئے دعاگو ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پولیس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں لازوال قربانیاں پیش کی ہیں، سکیورٹی فورسز اور شہریوں پر حملے کرنے والے دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں، پوری قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں متحد ہے، اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔ نگران وزیراعلیٰ خیبر پی کے جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے پولیس اہلکاروں کی شہادت پر اظہار افسوس کیا۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے درابن کے پولیس سٹیشن پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیاں امن و امان کے نفاذ کے حوالے سے ہمارے عزم کو ختم کرنے میں ہمیشہ کی طرح ناکام رہیں گی۔ نگران وزیراعظم نے دہشت گردوں کا بھرپور مقابلہ کرنے پر پولیس اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے حملے میں زخمی ہونے والوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ نگران وزیر اعظم نے کہا کہ دہشتگردوں کی بزدلانہ کارروائیاں امن و امان کے نفاذ کے حوالے سے ہمارے عزم کو ختم کرنے میں ہمیشہ کی طرح ناکام رہیں گی، پوری قوم پولیس اور سکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے اور شہداء کو سلام پیش کرتی ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے ڈیرہ اسماعیل خان میں تھانے پر دہشتگردوں کے حملے کی مذمت کی ہے۔ ادھر بلوچستان میں لیویز تھانے پر نامعلوم دہشتگردوں نے حملہ کر دیا۔ لیویز فورس کے مطابق گرگوت کے علاقے میں تھانے پر نامعلوم دہشتگردوں نے جدید اسلحہ استعمال کرتے ہوئے اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق تھانے پر حملے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔ دوسری جانب صوبائی وزیر اطلاعات نے تصدیق کی ہے کہ گرگوت میں لیویز چیک پوسٹ پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی ہے۔سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی ڈی آئی خان میں پولیس تھانہ پر دہشتگردوں کے حملے کی مذمت کی اور پولیس اہلکاروں کی شہادت پر اظہار افسوس کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کے خاتمے کا علاج نیشنل ایکشن پلان پر عمل ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے بھی پولیس سٹیشن پر دہشت گرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے 10 پولیس اہلکاروں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔