الیکشن کمیشن نے سوشل میڈیا پر پوسٹل بیلٹ پیپرز کے حوالے سے زیر گردش خبروں کو غلط اور بے بنیاد قرار دے دیا۔ ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق سوشل میڈیا پر پوسٹل بیلٹ پیپروں کی گنتی سے متعلق غلط اور بے بنیاد خبریں پھیلائی جارہی ہیں، غلط خبروں میں امیدواروں کے پوسٹل بیلٹ پیپروں کی تعداد لکھی جارہی ہے جو ایک گمراہ کن پروپیگنڈا ہے کیوں کہ قواعد و ضوابط کے تحت آر او پوسٹل بیلٹ سرکاری گنتی کے دوران الیکشن ایجنٹوں کی موجودگی میں گنتا ہے، اس کے بعد یہ پوسٹل بیلٹ پیپرز حتمی رزلٹ میں شامل کیے جاتے ہیں۔ ادھر پاکستان مسلم لیگ ن کے باغی رہنماء دانیال عزیز نے الیکشن میں دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوسٹل بیلٹ کے ذریعے انتخابات میں دھاندلی کا پروگرام بنایا گیا ہے، ضلع نارووال میں محکمہ تعلیم کے اساتذہ، ملازمین کی تعداد 20 ہزار ہے ان سمیت دیگر سرکاری اداروں کے ملازمین سے زبردستی شناختی کارڈ مانگے جارہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس دھاندلی کو روکنے کیلئے الیکشن کمیشن اور پنجاب حکومت کو درخواست دے رہے ہیں، ناجائز اختیارات استعمال کرکے پوسٹل بیلٹ کے ذریعے دھاندلی کی تیاری کی جا رہی ہے، میرے حلقہ این اے 75 میں سرکاری ملازمین سے زبردستی شناختی کارڈ لیے گئے ہیں، قانوناً صرف الیکشن ڈے پر ڈیوٹی کرنے والوں سے شناختی کارڈ مانگا جا سکتا ہے، دیگر سرکاری ملازمین کو پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ووٹ ڈالنے کا حکم نہیں دیا جا سکتا۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے ٹیچرز ایسوسی ایشنز سے رابطہ کیا ہے اورمیڈیا کو بھی اس معاملے بارے آگاہ کر رہے ہیں، ہم نے الیکشن کمیشن میں لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم کرنے کی درخواست دی لیکن ہماری درخواست پر اب تک الیکشن کمیشن نے کوئی اقدام نہیں کیا ہے، ہم انتظار میں ہیں کہ ملک میں آزادانہ انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن اپنا کردار ادا کرے۔