دنیا کی کوئی طاقت صاف شفاف انتخابات سے نہیں روک سکتی، نگران وزیرداخلہ

 نگران وفاقی وزیر داخلہ گوہر اعجاز نے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت صاف شفاف انتخابات سے نہیں روک سکتی، 8 فروری کو پاکستان میں پر امن اور شفاف الیکشن کا انعقاد یقینی بنائیں گے۔ اسلام آباد میں نگران وفاقی وزیر مرتضیٰ سولنگی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کو انتخابات کی ذمہ داری ملی، نگران حکومت نے جو کام کیا وہ آپ کے سامنے ہے، کوشش ہے الیکشن کے عمل میں کسی صورت جانوں کا نقصان نہ ہو، سکیورٹی ادارے اور ایڈمنسٹریشن موجود ہے، کوئی بھی قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لے سکتا، بلوچستان کی بھی ساری رپورٹ اپنے الیکشن سیل میں لی، ہمیں ان فورسز سے خطرہ ہے جو ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتی ہیں، سکیورٹی کیلئے ہماری پولیس اس کے پیچھے آرمڈ فورسز ہیں، ہمارے آرمی کے ٹرینڈ کمانڈوز بلوچستان میں موجود ہوں گے گوہر اعجاز نے کہا کہ حساس پولنگ سٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں، سکیورٹی کے تین درجوں میں انتظامات کئے ہیں، 29 ہزار سے زائد پولنگ سٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا ہے، 44 ہزار پولنگ سٹیشنز کو نارمل ڈکلیئر کیا ہے، 16ہزار 766 پولنگ سٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے، ہمیں باجوڑ واقعے پر بھی بہت تکلیف ہوئی، ہمیں ڈرانے کیلئے ساری نقل و حرکت کی جا رہی تھی، پاکستان کا نام اور عزت ہمارے اور میڈیا کے ہاتھ میں ہے، 25 کروڑ عوام کی امانت میڈیا کے پاس ہے، نیت صاف ہو تو اللہ سرخرو کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید نہیں یقین ہے یہ الیکشن صاف، شفاف اور پرامن طریقے سے کرائیں گے، آج شام خیبر پختونخوا جاؤں گا، میں نے کراچی اور بلوچستان جا کر صورتحال دیکھی، کراچی کا واقعہ بھی بہت افسوسناک تھا، بلوچستان میں دہشت گرد صرف پاکستان کا نام خراب کر رہے ہیں، ایک ہینڈ گرنیڈ پھینک کر کہتے ہیں پاکستان میں امن کی فضا ٹھیک نہیں، لوگ پر اطمینان ہو کر حق رائے دہی استعمال کریں، ہماری 5 لاکھ 11 ہزار پولیس فرنٹ پر کھڑی ہے، ہر زندگی کی حفاظت کرنا ہمارا پہلا فرض ہے، جو ذمہ داری نگران سیٹ اپ کے پاس ہے وہ پوری کی جائے گی۔ 

اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ تمام تر قیاس آرائیوں کے بعد انتخابات 8 فروری کو ہو رہے ہیں، انشاءاللہ انتخابات پرامن طریقے سے منعقد ہوں گے، پرسوں پولنگ سٹیشنز کھلیں گے، 8 فروری کو 12 کروڑ سے زائد پاکستانی اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے، تمام چیزیں ٹریک پر ہیں، آئین کے دیباچے میں لکھا ہے ملک منتخب نمائندے چلائیں گے۔

ای پیپر دی نیشن