انتخابی نتائج کیلئے آرٹی ایس اور آر ایم ای کی چھٹی کرادی گئی، الیکشن کمیشن نے جدید الیکشن مینجمنٹ سسٹم (ای ایم ایس) تیارکر لیا۔جدید سافٹ ویئر 32 کروڑ کی لاگت سے نجی کمپنی سے تیار کرایا گیا، ای ایم ایس انٹرنیٹ سے نہیں انٹرا نیٹ سے کام کرے گا۔الیکشن مینجمنٹ سسٹم صرف پولنگ ڈے پراستعمال ہو گا .جس میں انتخابی عمل مکمل ہونے کے بعد اس سسٹم میں فارم 45 اور فارم 47 کا ڈیٹا فیڈ کیا جائے گا۔ملک بھر میں سسٹم کو آپریٹ کرنے کیلئے ہر صوبائی اسمبلی کے حلقے میں تین آپریٹرجب کہ قومی اسمبلی کے حلقے کیلئے چار آپریٹراور لیپ ٹاپس ہوں گے جو ریٹرننگ افسروں کے دفاتر میں رکھوائے جائیں گے۔ہر آر او کے پاس نادرا کا ایک اہلکار بھی ہو گا، ان سسٹم میں فارم 45 اور47 کا ڈیٹا بھی فیڈ کیا جائے گا، جدید ای ایم ایس کے آپریٹ کے دوران اگر انٹرنیٹ سروس موجود نہیں ہو گی تب بھی لیپ ٹاپس لوکل ایریا نیٹ ورک (ایل اے این) پر آف لائن موڈ میں کام کرتے رہیں گے۔ای ایم ایس میں ایک لیپ ٹاپ سے عوام کیلئے ملٹی میڈیا کے ذریعے نمایاں جگہ پر پروگریسیو نتائج دکھائے جائیں گے.پریزائیڈنگ افسران موبائل سے تصاویر کھینچ کر ریٹرننگ افسران کو نتائج بھیجیں گے اور بعد ازاں خود بھی نتائج جمع کرانے جائیں گے۔اگر ای ایم ایس میں کوئی کنیکٹیویٹی نہ ہوئی تو یہ تصویر از خود محفوظ ہو جائے گی اور جیسے ہی کنکشن بحال ہوگا تو یہ تصویر اپنی منزل تک پہنچ جائے گی، اگر فارم 45 کچھ گھنٹوں کیلئے جمع نہ ہوا تو فارنسک دستیاب ہو گا۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن حکام نے ای ایم ایس کو ہییک کیے جانے کے حوالے سے خدشات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سافٹ ویئر جدید ترین ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کیا گیا ہے، اس کے سکیورٹی فیچرز غیر معمولی ہیں۔