قائداعظم کی تاریخی رہائش گاہ کیلئے فنڈز کم انتظامیہ کو مشکلات
پاکستانی قائد کے بنائے ہوئے ملک پاکستان کو نہیں سنبھال پائے، انکے گھر فلیگ سٹاف ہاﺅس کی کس طرح دیکھ بھال کر سکتے ہیں، ہم لوگ کتنے ظالم اور محسن کش ہیں۔ قائداعظم کے گھر کی تزئین و آرائش کیلئے محض 5 ہزار روپے مختص کئے گئے ہیں۔ دوسری طرف وزیراعظم ہاﺅس کے باغات کیلئے بجٹ میں 19.91 ملین روپے مختص کئے گئے تھے اور 73 باغبانوں کی تنخواہوں کیلئے 18.68 ملین روپے ۔ وزیراعظم ہاﺅس کے دیگر 180 ملازمین کیلئے بجٹ میں 57.60 ملین روپے اور دیگر 274 افراد پر مشتمل انتظامی عملے کیلئے 101 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔ جناب والا صبر کریں یہ تو وزیراعظم ہاﺅس تھا لیکن ایوان صدر کیلئے 209 ملین روپے مختص کئے ہوئے ہیں۔ ہمارے سیاستدان آج جس قائد کے نام پر ملک و قوم کا خون چوس رہے ہیں، یہ تو پھر ....
”اندھابانٹے ریوڑیاں مڑمڑ اپنوں میں“
ہر کوئی اپنے پیٹ پر ہی ہاتھ مارتا ہے۔ 64 سال سے کسی سیاستدان نے یہ مطالبہ نہیں کیا کہ جناب وزیراعظم اور ایوان صدر کے ساتھ ساتھ ہر بجٹ میں فلیگ سٹاف ہاﺅس کیلئے بھی رقم رکھی جائے ۔ ہمارے حکمرانوں کو تو ....ع
”اپنا عیب بھی ہنر معلوم ہوتا ہے“
محسن کشوں کو اپنی ہٹ دھرمی پر شرم کرنی چاہئے اور قائد کی وراثت کو خوب سے خوب تر بنانا چاہئے۔
٭....٭....٭....٭
حافظ آباد: معذور لیڈی ٹیچر روزانہ 40 کلو میٹر سفر خود موٹر سائیکل چلا کر تدریسی فرائض انجام دینے پر مجبور۔
حافظ آباد کی مٹی بڑی ذرخیز ہے یہاں کے لوگ محنتی ہیں ،یہیں کی ایک طالبہ موٹر سائیکل پر دودھ فروخت کرکے اپنے بہن بھائیوں کے اخراجات پورے کرتی ہے اب معذور لیڈی ٹیچر40کلو میٹر کا سفر طے کرکے پڑھانے جاتی ہے۔خادم پنجاب کو اس کا نوٹس لیناچاہئے اور اس معذور خاتون ٹیچر کو گھر کے قریب تعینات کرنا چاہئے، ویسے بھی معذور افراد کو سرکاری محکموں میں گھروں کے نزدیک ہی ڈیوٹی پر لگایاجائے تو ان کیلئے آسانی بھی ہوتی ہے ۔محکمہ تعلیم کے ارباب بست و کشاد کو بھی اس پر غور کرناچاہئے اور ملک بھر میں جہاں کہیں بھی معذور افراد کے ساتھ کوئی ایسا ظلم ہورہا ہے تو فی الفور اسکا ازالہ کرناچاہئے ۔صاف ظاہر ہے اساتذہ ذہنی طورپر جب پُر سکون ہونگے تو بہتر انداز میں طلبا کو پڑھا سکیں گے اس سے پہلے انہیں ذہنی طورپر سکون میں کیاجائے۔
٭....٭....٭....٭
طاہر القادری انتشار کا راستہ اختیار کررہے ہیں:میاں نواز شریف
میاں صاحب یہ آپکا ہی لگایا ہوا پودا ہے اگر آپ انہیں ”مولینا“ نہ بناتے تو آج وہ آپ کیلئے خطرہ نہ بنتے،آپ نے انہیںایک وکیل سے مسجد کا امام و خطیب بنایا،انہوں نے اسی بنا پر بڑے بڑے کام کر دکھائے۔میاں صاحب اگر آپ ”پچھے اس اما م دے “ نہ کہتے تو یقین کریں آج سکون و عافیت میں ہی ہوتے،اس کے بعد آپ پرویز مشرف کو آگے لائے اس نے بھی اسی شاخ کو کاٹا جس پر آپ نے اسے بٹھایا تھا اب وہ دونوں یوں ہی کہتے ہیں....
ہزار دام سے نکلا ہوں ایک جنبش میں
جسے غرور ہو آئے کرے شکار میرا
وڈے میاں کا انتخاب اچھا نہیں ہوتا،اس عمر میں پہنچ کر تو انسان کا انتخاب لا جواب ہوناچاہئے لیکن یہ بات تو اٹل ہے کہ ....ع
”تدبیر نہیں چلتی تقدیر کے آگے“
بس قسمت میں لکھا ہی کچھ ایسا ہوتو انسان بیچارہ کیا کرسکتا ہے۔میاں صاحب اب پچھتائیں مت کیونکہ جو کچھ ہونا تھا وہ تو ہوگیا،اس لئے سانپ گزرنے کے بعد لکیر کو پیٹنے کا فائدہ نہیں ہوتا بس کوشش کرنی چاہئے کہ دوبارہ وہ گزر نہ پائے اس لئے آپ آئندہ پھوک چھانٹ کر قدم رکھنا تاکہ پچھتاوا نہ ہو۔
٭....٭....٭....٭
اٹلی: پاکستانی نے سمندر کی 75فٹ گہرائی میں قومی پرچم لہرا دیا۔
واقعی یہ کسی پاکستانی ہی کا کام ہوسکتا ہے بجائے پرچم کو بلند کرنے کے وہ گہرائیوں میں لیکر گھوم رہا ہے۔جناب یہ پرچم تو کے۔ٹو اور ماﺅنٹ ایورسٹ جیسی بلند ترین چوٹیوں پر لہرانا چاہئے تھا....
اب بھی دلکش ہے تیرا کام مگر کیا کیجئے
لوٹ جاتی ہے ادھر کو بھی نظر کیا کیجئے
غوطہ خور قمر الزمان کہتا ہے کہ اب مزید100فٹ گہرائی میں پرچم لہراﺅں گا،جناب آپکی مرضی ہے ویسے اگر آپ ہماری بات تسلیم کریں تو اس سبز ہلالی پرچم کو ہواﺅں میں لہرائیں تاکہ چاند میری زمین پھول میرا وطن کا پاسباں یہ پرچم لہراتا ہی رہے،قمر الزمان جو زمانے کا خود چاند ہے اسے اس پرچم کو بھی چاند کے قریب لہرانے کا بندوبست کرناچاہئے تاکہ عظیم ملک کا عظیم پرچم عظیم جگہ پر لہرائے۔
٭....٭....٭....٭
انتہا پسند ہندوﺅں کی تنقید،میانداد نے دورہ بھارت ملتوی کردیا۔
ڈائریکٹر جنرل پی سی بی جاوید میانداد نے حکومتی نمائندہ ہوتے ہوئے اس ملک کا دورہ ملتوی کیا جسے ہمارے حکمران موسٹ فیورٹ قرار دینے کے چکر میں ہیں۔میاں داد کسی اور چکرمیں ہوں گے اسی بنا پر وہ ٹیم کے ساتھ نہیںگئے ویسے بھی شاید انہیں کوئی خاص پیغام دیکر بھیجنے کی کوشش ہو جسے انہوں نے پورا کرنے سے انکار کردیا ہو۔بھارتیوں کی طرف سے اعتراض تو نہیں ہوناچاہئے کیونکہ انہیں تو شعیب ملک کا بھی اعتراض نہیں یہ پھر میاں داد ہے۔بھارتی وزیر خارجہ نے ویزا جاری کرنیکا اعلان تو کیا میا ں داد نے خود ہی ” نا“ کردی ،سیریز کا آخری میچ ہے،ٹیم اگر وہ بھی جیت لے تو خوب مزا آئیگا۔ اس لئے اب حکومتی نمائندوں یا عہدیداروں کا وہاں نہ جانا ہی اچھا ہوگا ۔ٹیم سے بھی امید ہے کہ وہ ٹانگ اب اوپر ہی رکھے گی۔