جہلم + چکوال (نامہ نگار + نمائندہ نوائے وقت + نوائے وقت نیوز + ایجنسیاں) وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ آج فوج، عدلیہ اور میڈیا جمہوریت کے محافظ ہیں، نظام کو کوئی خطرہ نہیں، سیاستدان، عدلیہ، میڈیا سب جمہوری نظام کے تسلسل اور استحکام کے لئے متحد ہیں۔ اگلے پانچ سال کی تکمیل پر جمہوریت اتنی مضبوط ہو جائے گی کہ کوئی اس کے بارے میں غلط فہمیاں نہیں پھیلا سکے گا۔ جمہوریت ہی ملک کا مستقبل ہے اور رہے گا، کوئی اسے ملک و قوم سے نہیں چھین سکتا۔ جلسے میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ساتھیوں کو خوش آمدید کہتا ہوں مل کر ملک کو سنواریں گے، محرومیاں دور کریں گے اور انقلاب برپا کر دیں گے۔ گورنمنٹ کالج گراو¿نڈ میں پیپلز پارٹی چکوال کے تحت بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ انتخابات عوام کی امانت ہیں اس میں ایک دن کی بھی تاخیر نہیں ہو سکتی اور اس وقت ملک میں موجود تمام سیاسی جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ جمہوریت کے علاوہ پاکستان کو مضبوط اور مستحکم کرنے کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں اور مقررہ وقت کے اندر ملک کی تاریخ کے شفاف ترین الیکشن ہوں گے۔ وہ جلسے میں خطاب کے لئے یہاں پہنچے تھے۔ اُن کے ساتھ وفاقی وزیر مواصلات ارباب عالمگیر، پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور وٹو، وفاقی وزیر پارلیمانی اُمور مولا بخش چانڈیو، وزیر مملکت سردار سلیم حیدر، چیئرمین پاکستان بیت المال زمرد خان بھی اُن کے ساتھ تھے۔ وزیراعظم نے بتایا کہ اتحادی حکومت نے پانچ سال مکمل کر لئے ہیں، مفاہمت کی سیاست شہید بے نظیر بھٹو کا مشن تھا جس کو صدر پاکستان آصف علی زرداری نے آگے بڑھایا اس وقت میڈیا جمہوریت کی بات کر رہا ہے۔ عدلیہ بھی جمہوریت کی بات کر رہی ہے۔ ملک کی سیاسی جماعتیں بھی جمہوریت کو پاکستان کا مستقبل قرار دے رہی ہیں، سب سے بڑی بات ملک کی عسکری قیادت بھی جمہوریت کی محافظ بن چکی ہے۔ آنے والے پانچ سال میں جمہوریت مزید مستحکم ہو گی، کسی کو جمہوریت کی راہ میں رُکاوٹ پیدا کرنے کی جرا¿ت نہیں ہو گی۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے ملک میں جمہوریت کی بحالی کے لئے اپنے قائدین کا خون دیا ہے۔ خطہ پوٹھوہار اور اس علاقے میں گذشتہ 25 سال میں ایک خاص طرز کی سیاست ہوتی رہی ہے، پیپلز پارٹی ملک کی واحد سیاسی جماعت ہے جس کا اپنا سیاسی نظام ہے اور سیاسی فلسفہ ہے۔ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں یہی پیغام بلاول بھٹو زرداری اور اتحادیوں کا بھی ہے، 18 کروڑ عوام نے ہی فیصلہ کرنا ہے کہ حکمرانی کا تاج کس کو دینا ہے۔ جلسہ میں سپاسنامہ حلقہ این اے 60 کے اُمیدوار راجہ ثناءالحق ایڈووکیٹ نے پیش کیا جس میں اُنہوں نے مطالبات کی ایک بڑی فہرست پیش کی جس میں متعدد دیہات کو بجلی کی فراہمی، گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج چکوال کو یونیورسٹی کا درجہ دینے، آرمی ریکروٹنگ سنٹر کا قیام شامل تھے۔ جلسہ سے پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور وٹو، ضلعی صدر شاہ جہان سرفراز راجہ اور ایم پی اے فوزیہ بہرام نے بھی خطاب کیا۔ وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے دوٹوک الفاظ میں اعلان کیا کہ آج جو تمام مطالبات پیش کئے گئے ہیں اُن تمام کی منظوری کا اعلان کرتا ہوں۔ وزیراعظم پرویز اشرف نے کہا کہ ہم نے انتہائی مشکل حالات میں پانچ سال کا عرصہ مکمل کیا ہے مگر اللہ کی مہربانی سے اس وقت ملک میں کوئی سیاسی قیدی نہیں، ملک سے انتقامی سیاست کا خاتمہ کر دیا گیا ہے اور اس وقت ملک ترقی کی طرف گامزن ہے۔ وزیراعظم بذریعہ ہیلی کاپٹر چکوال پہنچے اور گورنمنٹ کالج چکوال کے ہوسٹل گراو¿نڈ پر ہیلی پیڈ بنایا گیا تھا، سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات تھے، پیپلز پارٹی کے مقامی قائدین پولیس کے رویے پر شکایت کرتے رہے کہ پنڈال میں آنے والے جلوسوں کو روکا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چکوال اور گجرخان میں کوئی فرق نہیں سمھتا۔ پوٹھوہار پیپلز پارٹی کا قلعہ ثابت ہو گا، تمام نشستیں ہم جیتیں گے، پوٹھوہار کے علاقے میں بہترین سڑکیں بنیں گی، گیس فراہم کی جائے گی۔