لاہور (اپنے نمائندے سے) نواں کوٹ کے دارالامان میں ماں معصوم بچی کے لئے کمبل مانگتی رہی لیکن کسی کو ترس نہ آیا اور کمبل نہ ملنے پر 2 ماہ کی بچی شدید سردی سے ٹھٹھر کر مر گئی۔ ماں اپنی مردہ بچی کا منہ چومتی رہی ارو روتی رہی، ایک کانسٹیبل نے یہ دردناک منظر دیکھ کر دارالامان کے ڈرائیور کے ساتھ ماں اور مردہ بچی کو رائے ونڈ والی بس پر بٹھا دیا۔ بند روڈ نواں کوٹ میں سحر بانو سپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت سے دارالامان میں داخلے کا حکم نامہ لے کر گئی۔ سحر بانو دارالامان والوں سے کمبل مانگتی رہی جو اسے نہ دیا گیا۔ اگلی صبح اس کی بچی سردی کی وجہ سے دم توڑ گئی، سحر بانوں اپنی بچی کی نعش دیکھ کر نیم حواس باختہ ہو گئی۔ اس نے اپنے شوہر کا نام آصف بتایا اور کہا اس کا شوہر بہت تشدد کرتا ہے وہ شالامار کے قریب رہائش پذیر ہے۔ دارالامان انتظامیہ نے مردہ بچی کو چومنے والی ماں کی حالت دیکھ کر اس کی طرف سے مجسٹریٹ کے نام درخواست ملنے کے باوجود اس کی مدد نہ کی۔ دارالامان کا ڈرائیور جمیل اور نواں کوٹ کا ایک کانسٹیبل رائے ونڈ کی بس پر بٹھا کر کنڈکٹر کو یہ کہہ کر آئے اسے رائے ونڈ اتار دینا۔ جب دارالامان کے ڈرائیور جمیل اور دیگر عملہ سے پوچھا تو انہوں نے کہا سحر بانو کی بچی مر گئی تھی اس لئے اسے رائے ونڈ بس پر بٹھا دیا۔