گوجرخان (آئی این پی) لا پتہ افراد کی بازیابی کے لئے ڈیفنس آف ہیومن رائٹس کے زیراہتمام لاپتہ افراد کے اہل خانہ نے وزیر اعظم پرویز اشرف کے شہر گوجر خان میں دھرنا دیا اور قافلے کی صورت میں وزیراعظم کے گاﺅں ڈھوک امب تک احتجاجی جلوس نکالا۔ ڈیفنس آف ہیومن رائٹس کی چیئرپرسن آمنہ مسعود جنجوعہ کی قیادت میں ہفتے کے روز نکلنے والے جلوس کے شرکاءنے انصاف کے لیے نعرے بازی بھی کی، شرکاءجب وزیراعظم کے گاﺅں پہنچے تو انھوں نے گاﺅں کے بڑے بوڑھوں کی منت سماجت کی کہ وہ اپنے بیٹے پرویز اشرف سے مطالبہ کریں اور انہیں ہمت دلائیں کہ وہ تمام لاپتہ افراد کو فوری طور پر رہائی دلائیں، لاپتہ افراد کی ماں اور دیگر خواتین نے خاص طور پر پاکستانی معاشرہ کی روایتوں کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم کے بزرگوں سے مدد کی اپیل کی، وزیراعظم کے گاﺅں جانے سے پہلے آمنہ مسعود جنجوعہ نے میڈیا سے گفتگوکر تے ہوئے کہا کہ حکومت ہمیشہ لا پتہ افراد کے وجود سے انکار کرتی رہی مگر پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دوست محمد کی انتھک جدوجہد کے نتیجے میں حکومتی اداروں کو تسلیم کرنا پڑا ہے کہ وہ سالہا سال سے لوگوں کو غیر قانونی طور پر لاپتہ کرتے رہے ہیں، ان عدالتی ثبوتوں کے بعد بھی اگر وزیراعظم انصاف نہ دیں تو ہم یہی سمجھیں گے کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ وزیراعظم اور ان کی پارٹی کی آشیرباد سے ہو رہا ہے۔