بغداد/ واشنگٹن (اے ایف پی+ نیوز ایجنسیاں) عراقی شہر رمادی پرلڑاکا طیاروں کے حملے جاری ہیں۔ گزشتہ روز مزید القاعدہ کے 25 کارکن مارے گئے۔ یہ شہر صوبہ انبار میں واقع ہے۔ ادھر سکیورٹی فورسز نے فلوجہ پر بڑے حملے کی تیاری کر لی۔ بغداد اور دیگر علاقوں میں بم دھماکوں میں 15 افراد ہلاک اور40 زخمی ہو گئے۔ 3 کار بم اور ایک سڑک پر دھماکہ ہوا۔ ادھر روس نے عراق کو 13ایم آئی 28 این ای نائٹ ہنٹر ہیلی کاپٹر فراہم کر دیے۔یہ بات اتوار کو عراقی ٹی وی چینل نے کہی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ ہیلی کا پٹرعرا ق کے مغربی صوبے انبار میں انسداد دہشت گردی اپریشن مین استعمال کرنے کا منصوبہ ہے۔روس کی جانب سے عراق کو حالیہ مہینوں میں فراہم کی جانے والے ہیلی کا پٹروں کی یہ دوسری کھیپ ہے۔ اے پی پی کے مطابق امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ واشنگٹن القاعدہ کے خلاف جنگ میں عراق کی بھر پور مدد کریگا لیکن اپنی فوجیں ہرگزدوبارہ وہاں نہیں بھجیں گے۔جان کیری نے یہ باتیں اتوار کو اسرائیل سے اردن روانگی سے قبل ائیر پورٹ پر گفتگو کرتے ہوئے کہی ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ پر اعتماد ہیں کہ عراقی وزیر اعظم نورالمالکی دہشت گردوں کو شکست دے سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں فلوجہ اور رمادی میں شدت پسندوں کی حالیہ کاروائیوں پر تشویش ہے تا ہم یہ انکی اپنی جنگ ہے اور ہمارا وہاں فوج بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ جان کیری نے کہا کہ دہشت گرد عراق میں جمہوری عمل کو ڈی ریل کرنا چاہتے ہیں لیکن امریکی حکومت عراقی حکومت کیساتھ کھڑی ہے۔دریں اثناء امریکی سینٹروں جان میکنن اور لینڈ سے گراہم نے الزام عائد کیا ہے کہ اوبامہ انتظامیہ عراقی شہر فلوجہ پر القاعدہ گروپ کے قبضے کی ذمہ دار ہے۔ ادھر ایرانی نائب آرمی چیف جنرل حجازی نے القاعدہ کیخلاف لڑائی کیلئے عراق کو فوجی آلات اور مشاورت فراہمی کی پیشکش کر دی انہوں نے کہا اگر عراق مطالبہ کرے تو ہم تیار ہیں ۔