لاہور (نامہ نگار) گرین ٹاﺅن کے علاقہ میں زیادتی کے بعد 6 سالہ بچے کو قتل کرنے والا درندہ صفت مسجد کا موذن نکلا۔ ملزم نے دوران تفتےش جرم کا اعتراف کر لےا۔ واضح رہے کہ گرین ٹا¶ن کے علاقے سیکٹر ڈی کے رہائشی محنت کش یاسین کا بیٹا معین جمعرات کے روز گھر سے 12ربیع الاوّل کا چندہ مانگے کیلئے نکلا اور رفع حاجت کیلئے مدرسہ بیت المکرم میں گیا جہاں مدرسے کے موذن قاری ثاقب نے بچے کو ورغلانے کی کوشش کی جس پر معین نے اپنے گھر والوں کو اس بارے بتانے کی دھمکی دی اور وہاں سے بھاگنے لگا تو ملزم قاری ثاقب نے معین کے گلے میں پھندا ڈال دیا اور اس سے متعدد بار زیادتی کی جس سے بچے کی حالت غیر ہو گئی۔ ملزم نے پکڑے جانے کے ڈر سے معین کے ہاتھ پیر باندھ کر اسے سیڑھیوں سے پھندے سے لٹکا دیا اور اس کی گردن کی ہڈی توڑنے کی غرض سے اس کو کھینچتا رہا۔ جب معصوم معین کی سانسوں کی ڈور ٹوٹ گئی تو ملزم اسے چھت پر ہی چھوڑ کر غائب ہو گیا اور نعش کو ٹھکانے لگانے کا موقع تلاش کر نے لگا لیکن اگلے ہی روز جمعہ ہونے کی وجہ سے مسجد کی صفائی کی گئی تو چھت پر بچے کی نعش دیکھ کر علاقہ میں کہرام مچ گیا۔ پولیس نے فوری طور پر مسجد کے امام اور موذن سمیت 7افراد کو شبہ میں گرفتار کر لیا تھا۔ پولیس کی تفتیش کے دوران مسجد کے موذن ثاقب نے خود ہی اقبال جرم کر لےا۔ ایس اےس پی انویسٹی گیشن نے بتایا کہ ملزم کے بیان کے باوجود تمام شواہد کو اکٹھا کر کے فرانزک لیب کو بھیج دیا گیا ہے جبکہ ملزم کا پولی گرافک ٹیسٹ بھی کرایا جائے گا۔ مگر ابتک جو شواہد ملے ہیں اس کے مطابق ملزم ثاقب ہی قاتل ثابت ہوتا ہے تاہم امام مسجد سمیت دیگر افراد تاحال پولےس کی حراست میں ہیں۔
موذن / اعتراف جرم