اسلام آباد(آن لائن) سپریم کورٹ نے وفاقی دارالحکومت کے شہریوں کو آلودہ اور سیوریج ملا پانی مہیا کرنے کیخلاف درخواست پر چیئرمین سی ڈی اے سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔ عدالت نے خبردار کیا ہے کہ اگر نمونوں میں سیوریج ملا پانی ثابت ہوگیا تو پھر چیئرمین سی ڈی اے کو بلائیں گے اور ان سے براہ راست جواب طلب کیا جائے گا۔ جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا کہ عرصہ گزر گیا لیکن ابھی تک اسلام آباد کے شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی سہولیات دستیاب نہیں جس کی وجہ سے لوگ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں۔ سی ڈی اے پانی کے نمونوں کو ٹیسٹ کروائے اور اس کی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جائے۔ درخواست گزار نے عدالت کو بتایا تھا کہ اسلام آباد کے باسیوں کو سیوریج ملا پانی پلایا جارہا ہے۔ سپریم کورٹ راول ڈیم میں سیوریج کا پانی پھینکنے کا نوٹس لے چکی ہے اس کے باوجود بھی حالات جوں کے توں ہیں۔
اسلام آباد میں سیوریج ملے پانی کی فراہمی پر سی ڈی اے سے جواب طلب
Jan 06, 2015