اسلام آباد + لندن (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحرےک انصاف کے چیئرمےن عمران خان کی زےر صدارت 18 جنوری کو ڈی چوک مےں نےا سٹےج لگانے کی تےارےوں کےلئے آج بروز منگل بنی گالہ مےں کور کمیٹی کا اجلاس ہو گا۔ کور کمےٹی سانحہ پشاور کے بعد نئے سرے سے اپنی جماعتی سرگرمےاں شروع کرنے کے طرےقہ کار پر بھی غور کرے گی۔ 18 جنوری کو ڈی چوک مےں کارکنوں کو دھرنے کے دوران قربانےاں دےنے پر اےوارڈ بھی دئیے جائےں گے جبکہ اکےسوےں آئےنی ترمےم مےں پی ٹی آئی کے سےاسی کردار پر بھی غور و خوض ہوگا پی ٹی آئی اور حکومت کے درمےان جاری مذاکرات مےں اولےن مطالبے جوڈےشل کمشن کے قےام اور مبےنہ انتخابی دھاندلےوں کی تفتےش کےلئے پی ٹی آئی کی پوزےشن بھی کور کمےٹی مےں زےر بحث ہوگی۔ کور کمےٹی کا اجلاس دن اےک بجے ہوگا بعد مےں سہ پہر چار بجے عمران خان پرےس کانفرنس سے خطاب بھی کرےں گے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق لندن سے وطن واپسی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا جوڈیشل کمشن جمہوریت بچانے کیلئے ضروری ہے جوڈیشل کمشن کے فیصلے کے بعد فیصلہ کریں گے اسمبلیوں میں جانا ہے یا نہیں۔ آئندہ کا لائحہ عمل کا آج بتائیں گے، دھرنا دوبارہ نہیں دوں گا احتجاج ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان پہنچ کر اپنی شادی کے حوالے سے اہم اعلان کروں گا، شادی چھپانے کی کیا ضرورت ہے، شادی کون سا جرم ہے، شادی کرنے کا وقت آیا تو سب کو بتاﺅں گا، قوم کو بڑی خوشخبری دینا چاہتا ہوں اتفاق رائے کیلئے آئینی ترمیم کی حمایت کی۔ پارٹی کا خیال تھا ترمیم نہیں ہونی چاہئے، سانحہ پشاور کے بعد سب متحد ہیں۔ کراچی مسئلے کا حل فوج نہیں کراچی پولیس سیاسی ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا جمہوری دور میں فوجی عدالتوں کے قیام پر تحفظات ہیں۔
عمران خان