انقرہ/استنبول (نوائے وقت رپورٹ+بی بی سی+رائٹرز) ترکی کے شہر ازمیر میں کار بم دھماکے میں دس افراد زخمی ہو گئے۔ غیر ملکی خبرایجنسی کے مطابق پولیس نے دو مشتبہ حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا جبکہ تیسرے مشتبہ ملزم کی تلاش جاری ہے۔ دریں اثناءترکی کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کی ایک رپورٹ کے مطابق حکومت نے استنبول کے نائٹ کلب حملے میں 39 افراد کی ہلاکت کے بعد اوغر نسل کے متعدد افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ترکی کے نائب وزیر اعظم نے کہا ہے استنبول کے نائٹ کلب پر حملے کا مشتبہ شخص بھی شاید اوغر ہی ہے۔ دوسری جانب پولیس استنبول کے نائٹ کلب پر حملہ کرنے کے شبہے میں پہلے ہی درجنوں افراد کو گرفتار کر چکی ہے تاہم اس کا مرکزی ملزم تا حال مفرور ہے۔ اطلاعات کے مطابق حکام نے مبینہ طور پر ملک سے بھاگنے والے حملہ آور کو روکنے کے لیے ترکی کی سرحدوں اور ہوائی اڈوں پر حفاظتی انتظامات مزید سخت کر دیئے ہیں۔ ترکی کے میڈیا نے مشتبہ شخص کی تصاویر جاری کی ہیں تاہم پولیس نے سرکاری تفصیل نہیں بتائی ہے۔ اوغر مسلمان ہیں۔ گو ان کی زبان ترکی سے مماثلت رکھتی ہے لیکن لسانی اور ثقافتی اعتبار سے وہ خود کو وسط ایشیائی ریاستوں کے زیادہ قریب سمجھتے ہیں۔ ترک نائب وزیر اعظم ویسی کیناک نے مزید کہا سکیورٹی فورسز اب یہ جانتی ہیں کہ حملہ آور کہاں چھپا ہو سکتا ہے۔ حملہ آور خصوصی تربیت یافتہ ہیں۔ اس کے بیرون ملک فرار ہونے کو بھی نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
ترکی/حملے