نوازشریف کی ہدایت پر مسلم لیگ کی آرگنائزنگ کمیٹی کا اجلاس 12 جنوری کو طلب

اسلام آباد ( محمد نواز رضا ۔وقائع نگار خصوصی)باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف کی ہدایت پر مسلم لیگ (ن) کی آرگنائزنگ کمیٹی کا اجلاس 12جنوری کو پارلیمنٹ ہائوس میں اپوزیشن لیڈر چیمبر میں طلب کر لیا گیا ہے اجلاس کی صدارت مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف کریں گے اجلاس میں مرکزی آرگنائزنگ کمیٹی کے چیئرمین احسن اقبال تنظیم نو کے سلسلے میں پیش رفت سے آگاہ کریں گے یہ بات قابل ذکر ہے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ایک رہنما نے مسلم لیگ (ن) کے صدارتی انتخاب کو الیکشن کمیشن میں چیلنج کر رکھا ہے جب کہ بلوچستان میں ہونے والے انتخابات کے خلاف بھی بلوچستان سے بعض مسلم لیگی رہنما ئوں نے الیکشن کمیشن سے رجوع کر رکھا ہے ’’ناراض‘‘ مسلم لیگی رہنمائوں کی طرف سے قانونی چارہ جوئی بھی تنظیم نو کی راہ میں حائل ہے ۔مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے اس صورت حال کا سخت نوٹس لیا ہے اور ’’ناراض‘‘ مسلم لیگی رہنمائوں کو مین سٹریم میں لانے کا ٹاسک دیا ہے ۔ پارٹی کے اندر’’ ناراض ‘‘ عناصر کے معاملے پر دو آراء پائی جاتی ہیں کچھ رہنمائوں نے ’’ناراض ‘‘ کو ان کے حال پر چھوڑ دینے پر زور دیا ہے جب کہ سینئر رہنمائوں کی ایک بہت بڑی تعداد نے’’ناراض ‘‘ مسلم لیگی رہنمائوں کو پارٹی میں واپس لانے کے لئے’’ پس پردہ ‘‘ رابطے قائم کر رکھے ہیں تا حال انہیں کامیابی نہیں ہوئی ۔ میاں نواز شریف کے جیل جانے کے بعد مریم نواز قیادت کا خلا ء پر کرنے کے لئے تیار کھڑی ہیں وہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر اپیلوں کے فیصلے کی منتظر ہیں ۔ مریم نواز آنے والے دنوں مسلم لیگ(ن) مرکزی رہنما کے طورپر منظر عام پر آئیں گی میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف جیل سے پارٹی امور کو کنٹرول کریں گے ۔ یہ بات قابل ذکر ہے پارٹی فیصلے کے مطابق 30دسمبر2018ء کو مسلم لیگ (ن) کے یوم تاسیس پر مرکزی تقریب منعقد نہ کرنے پر میاں نواز شریف نے’’ ناراضی ‘‘کا اظہار کیا ہے پارٹی ذرائع کے مطابق میاں نواز شریف کے جیل جانے کے بعد پارٹی کا صف اول کا کوئی لیڈر تقریب سے خطاب کرنے کیلئے نہ مل سکا جس کے بعد ضلعی سطح پر تقریبات کرنے کی ہدایات جاری کی گئیں ۔ بلوچستان میں ثنا اللہ زہری کو پارٹی صوبائی صدارت سے ہٹائے جانے کے بعد صوبے میں پارٹی انتشار کا شکار ہے جبکہ سندھ میں مایوس کن صورت ہے۔ خیبر پی کے میں امیر مقام اور مرتضیٰ جاید عباسی کی گرفت مضبوط ہے۔ پنجا ب میں میاں شہباز شریف اور اشفاق سرور کا متبادل تلاش کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ مشاہد حسین سید اور مشاہد اللہ کو بہتر مقام دئیے جانے کا امکان ہے ۔ میاں نواز شریف نے آرگنائزنگ کمیٹی کام 23مارچ 2018 ء تک مکمل کرنے ٹاسک دیا ہے ۔

ای پیپر دی نیشن