لاہور (نیوز رپورٹر) گیس کی بندش کے خلاف صارفین گزشتہ روز بھی سراپا احتجاج بنے رہے ہیں۔ لاہور میں ٹاؤن شپ کے مکینوں نے گیس کی بندش کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر مظاہرہ میں خواتین کی بھی بڑی تعداد شامل تھی۔ مظاہرین نے کہا کہ ٹاؤن شپ کے علاقے میں گزشتہ ایک ماہ سے گیس کا پریشر ڈاؤن ہے اور اس میں ٹاؤن شپ سیکٹر ٹو کی گلی نمبر 12 ،13اور 14 میں گیس کی مسلسل بندش سے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہو کر رہ گئے ہیں اور سوئی گیس اور پی ٹی آئی کے نمائندوں کے دفاتر میں مسلسل چکر لگانے کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ہو رہی ہے۔ اس موقع پر مظاہرہ میں شامل خواتین نے کہاکہ گیس کی بندش کے باعث لکڑیاں او کوئلے جلانے پر مجبور ہیں اور اوپر سے ایل پی جی بھی نہیں مل رہی ہے۔ اس پر وزیر اعظم کونوٹس لینا چاہیے۔ مظاہرین نے کہا کہ وزیراعظم نے نوٹس نہ لیا تو گیس کمپنی کے ہیڈ آفس کا گھیراؤ کیا جائے گا۔ دوسری جانب لاہور سمیت ملک بھر میں گیس کی ڈیمانڈ میں گزشتہ روز بھی تیزی ریکارڈ کی گئی، لاہور میں گیس کی ڈیمانڈ بڑھ جانے پر سپلائی کم رہی ہے جس میں شہر کی گنجان آبادیوں کے مکین سراپا احتجاج بنے رہے ہیں۔ گزشتہ روز بھی ہوٹلوں، تندوروں اور بیکریوں پر رش رہا ہے جس پر شہری سراپا احتجاج بنے رہے ہیں۔ اس حوالے سے جی ایم سوئی گیس کمپنی لاہور ریجن شہزاد اقبال لون کا کہنا ہے کہ گنجان آبادیوں میں کمپریسر کا استعمال بڑھ گیا ہے جہاں کمپریسر آن ہوتا ہے وہاں ارد گرد گھروںاور گلی محلے میں گیس پریشر میں کمی کی شکایات مل رہی ہیں۔ اس کے لئے بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن جاری ہے جس میں کمپریسر کے استعمال پر گزشتہ 15 دنوں کے دوران 415 گھروں کے گیس کنکشن منقطع کئے گئے ہیں۔ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق کم پریشر کا سلسلہ بدستور جاری، عوام کو شدید مشکلات کا سامنا۔ علاقہ کے مکینوں کا کہنا تھا کہ شہریوں کی طرف سے متعدد بار سوئی گیس کی فراہمی کو یقینی بنانے کے سلسلہ میں میڈیا پر احتجاج ریکارڈ کروایا گیا۔سانگلا ہل سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق سانگلاہل میںسوئی گیس کی لوڈ شیڈنگ اور گیس پریشر میں نمایاں کمی سے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے، خواتین کو امور خانہ داری میں مشکلات کا سامنا ہے اور متبادل ایندھن استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔ عبدالغفار انجم، حافظ عمر فاروق، ملک عبدالحق فوجی، ملک محمد لطیف جوس والے، جماعت اسلامی کے سابق ضلعی امیرمیاں زاہد ندیم، ہیومن گائیڈز کے صدرشیخ عرفان رضا، انتظار علی کندل، شیخ ظفر اقبال، مرزا محمد بوٹا، محمد جنید جنجوعہ نے سوئی نادرن گیس کمپنی کے افسران کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ گیس پریشر اور گھنٹوں لوڈشیڈنگ کے باعث لکڑیاں، سلنڈر گیس کا استعمال کرنے سے اضافی اخراجات برادشت کرنا پڑ رہے ہیں۔