اسلام آباد+سیالکوٹ (وقائع نگار خصوصی +نامہ نگار) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی میں کمی لانے کیلئے پاکستان امن کیلئے پل کا کردار ادا کرے گا، یوم حق خودارادیت کے موقع پر مظلم کشمیریوں کی نگاہیں اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں کی جانب جمی ہوئی ہیں۔ مقامی ہوٹل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ایران امریکہ کشیدگی پر خطے میں امن کی بحالی کیلئے پاکستان پل کا کردار ادا کرے گا۔ پاکستان نے اس خطے میں امن کو یقینی بنانے کیلئے بہت قربانیاں دی ہیں ہندوستان نے ہمیشہ پاکستان کے خلاف جارحیت کر کے شکست کھائی ہے۔ بھارت اپنے ہتھکنڈوں سے باز نہیں آ رہا۔ سوشل میڈیا پر ایسا تاثر دیا جا رہا ہے جیسے پاکستان کسی مہم کا حصہ بننے جا رہا ہے۔ وزیراعظم خطے میں امن کی بحالی کیلئے ایران اور سعودی عرب گئے، پاکستان کبھی نہیں چاہتا اس خطے کا امن دائو پر لگے۔ ہماری مسلح افواج اور حکومت خطے میں امن کی راہوں کو ہموار کرنے کیلئے بھر پور کوشش کرتی رہے گی۔ آرمی چیف نیشنل آف سکیورٹی میں ایک اہم ممبر ہیں امریکہ کی جانب سے ملٹری ایکشن کے باعث اسٹیک ہولڈر کو رابطے میں لیا گیا تھا۔ کشیدگی بڑھنے سے خطے میں ہر ملک متاثر ہوگا ۔ یوم حق خودارادیت کے موقع پر معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ پوری قوم مظلوم کشمیریوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔71 سال بعد ایک بار پھر مظلوم کشمیریوں کی نظر اقوام متحدہ اورسلامتی کونسل پر جمی ہوئی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر اقوام متحدہ کی قرادادوں کو بھارت نے قدموں تلے روند دیا ہے۔ بھارت نے کشمیریوں کے بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں۔ کشمیری اپنے حق کیلئے جدوجہد کر کے عالمی طاقتوں کے ضمیر جھنجھوڑ رہے ہیں۔ وزیراعظم کی قیادت میں کشمیر کامقدمہ دنیا کی ہر عدالت میں عملی طور پر لڑا جائے گا ۔آر می ایکٹ میں ترمیم کے حوالے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا اپوزیشن نے بردباری کا مظاہرہ کرتے ہوئے آرمی ایکٹ میں ترمیم کے بل کی مخالفت نہیں کی اپوزیشن کے کچھ ارکان کی گفتگو میڈیا پر چل رہی ہے کہ ان کو اعتماد میں نہیں لیا گیاجبکہ سلامتی ایشو پر کسی کو سیاست نہیں کرنی چاہئے۔ اپوزیشن کو سیاست کیلئے ایسی کسی بھی کاروائی سے گریز کرنا چاہئے جس سے قومی مفاد کو نقصان پہنچے۔ مولانا فضل الرحمان کی رائے ہمارے لئے قابل احترام ہے۔ مولانا صاحب کو اگر تحفظات ہیں تو حکومت انکے ساتھ بیٹھ کر حل کر سکتی ہے۔