ایران ایٹمی ڈیل سے دستبردار، شیطانی وجود کا خاتمہ شروع ہوچکا: جواد ظریف، 52 اہداف نشانے پر، نیا ہتھیار استعمال کرینگے: ٹرمپ

تہران، واشنگٹن (ایجنسیاں، نوائے وقت رپورٹ) سرکاری ٹی وی کے مطابق ایران نے 2015ء کی ایٹمی ڈیل کی پاسداری سے دستبرداری کا اعلان کردیا۔ دوسری جانب ایرانی القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی امریکی حملے میں شہادت کے بعد امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے بڑی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ تہران نے کارروائی کی تو اس کے 52 مقامات کو نشانہ بنائیں گے۔ امریکی صدر نے دھمکی دیتے ہوئے کہا عراق میں امریکی ٹھکانوں پر حملوں کا سخت جواب دیا جائے گا۔ ایران نے کسی بھی امریکی شہری یا تنصیب کو نشانہ بنایا تو امریکہ بہت تیزی اور شدت سے ایسی 52 تنصیبات اور مقامات پر حملہ کرے گا جو ایران اور اس کی ثقافت کیلئے نہایت اہم ہیں۔ یہ اہداف بہت پہلے نشانے پر لئے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کئی برسوں سے ایران ایک مسئلے کے سوا کچھ بھی نہیں۔ امریکی صدر نے جنرل سلیمانی کے بارے میں لکھا کہ انہوں نے امریکی سفارتخانے پر حملہ کیا اور وہ دیگرکئی مقامات پر حملوں کی تیاری کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا تہران نے حملہ کیا تو بلا جھجھک نیا خوبصورت ہتھیار بھیجیں گے۔ ہم نے فوجی سازوسامان پر 2 کھرب ڈالر خرچ کئے ہیں۔ ہم سب سے بڑے اور دنیا میں سب سے بہترین ہیں۔ اگر ایران نے امریکی تنصیبات پر حملہ کیا تو اس کا جواب دیں گے۔ حملہ تیز اور انتہائی شدت سے کیا جائے گا۔ ٹرمپ نے لکھا کہ ایران امریکی تنصیبات پر حملے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ ایران نے حملہ کیا تو اس کی تنصیبات پر حملہ کر دیں گے۔ امریکہ مزید دھمکیاں سننا نہیں چاہتا۔ دوسری طرف قاسم سلیمانی سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ وہ عراق میں 603 امریکیوں کے قتل میں ملوث تھا۔ ہزاروں امریکی سلیمانی کی وجہ سے زخمی ہوئے۔ 2003ء سے 2011ء تک 17 فیصد امریکیوں کی موت کی وجہ ایرانی جنرل سلیمانی اور پاسداران انقلاب ہے۔ ادھر جنرل سلیمانی کی ہلاکت پر ایران میں مظاہرے جاری ہیں۔ قطر کے وزیر خارجہ محمد بن جام ثانی نے تہران کا دورہ کیا ہے۔ انہوں نے ایرانی صدر سے ملاقات کی اور خطے کی صورتحال پر گفتگو کی۔ دوسری جانب امریکہ نے عراق میں کشیدگی اور ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت سے پیدا ہونے والی صورت حال کے پیش نظر ہزاروں میرینز کو فوری طور پر مشرق وسطیٰ کے لیے روانہ کر دیا ہے۔ دوسری جانب سعودی عرب کے شاہ سلمان نے عراق کے صدر ڈاکٹر برھم صالح کو ٹیلیفون کر کے عراق میں جاری کشیدگی پر بات چیت کی ہے۔ شاہ سلمان نے عراقی صدر پر کشیدگی میں کمی لانے کے لیے اقدامات پر زور دیا ہے۔ عراقی صدر نے شاہ سلمان کی طرف سے تعاون کی یقین دہانی اور کشیدگی میں کمی کی کوششوں کو سراہا۔ قطری وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی نے تہران میں ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کی اور ان سے قاسم سلیمانی کے امریکہ کے فضائی حملے میں جاں بحق ہونے پر تعزیت کا اظہار کیا۔ ایران کی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق مہمان وزیر خارجہ نے صدر حسن روحانی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی عوام اور حکومت جس صورت حال سے دوچار ہوئے ہیں، قطر ان کے گہرے دکھ، درد اور افسوس کو سمجھتا ہے۔ ہم ایرانی عوام سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ صدر حسن روحانی نے قطری وزیرخارجہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنے اتحادیوں سے یہ توقع کرتا ہے کہ وہ قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر امریکا کی دوٹوک انداز میں مذمت کریں۔ حسن روحانی سے ملاقات سے قبل آل ثانی نے ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف سے ملاقات کی۔ ایران‘ امریکہ کشیدگی کے باعث نومنتخب برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے اپنی چھٹیاں بھی منسوخ کردی ہیں اور وہ وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔ ادھر سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع اگلے دو روز میں امریکہ اور برطانیہ کا دورہ کریں گے۔ شاہ خالد وائٹ ہائوس میں اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریںگے۔ ایرانی پرچم میں لپٹے تابوت کو طیارے سے اتارا گیا۔ سیاہ لباس میں ملبوس ہزاروں افراد نے قافلے کی شکل میں اہواز کی سڑکوں پر مارچ کیا۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے امریکی دھمکی پر جواب میں کہا ہے کہ بزدلانہ قتل کے اقدام پر عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کی گئی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے دوبارہ عالمی ضابطوں کو توڑنے کی دھمکی دی ہے۔ ایران کے ثقافتی مقامات کو نشانہ بنانا جنگی جرائم ہے۔ چاہے پیر پٹخیں یا چلائیں خطے میں امریکی شیطانی وجود کا خاتمہ شروع ہو چکا ہے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق امریکی صدر نے برطانیہ کی بجائے اسرائیل پر اعتماد کیا۔ اسرائیل کو حملے کے منصوبے سے آگاہ کیا گیا تھا۔ عراق حملے کی خبر پر برطانوی وزیراعظم نے اظہار ناگواری کیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے بیان میں کہا ہے کہ دنیا اب محفوظ ہوگئی ہے۔ امریکی وائٹ ہائوس نے عراق حملے سے متعلق کانگریس کو آگاہ کردیا۔ اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن کو خفیہ قرار دیا گیا ہے اسے منظرعام پر نہیں لایا جائے گا اور خفیہ رہے گا۔ امریکی کانگریس کی سپیکر نینسی پلوسی نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ نے عراق حملے میں کانگریس کی اجازت کے بغیر جارحیت کی۔ انہوں نے فوج استعمال کرنے کی اجازت نہیں لی۔ حملے کا جواز، وقت اور انداز سنجیدہ سوال ہیں۔ صدر ٹرمپ کے اقدام پر کانگریس میں سخت بحث کا امکان ہے۔برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل پر ردعمل میں کہا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کے اقدامات سے ہزاروں اموات ہوئیں۔ برطانیہ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی موت پر اظہار افسوس نہیں کرے گا۔ جنرل سلیمانی ہمارے مفادات کے خلاف خطے کو غیرمستحکم کرنے کے ذمے دار تھے۔ ایرانی ٹی وی کے مطابق ایران یورینیم افزودگی کیلئے حدود کی پاسداری نہیں کرے گا۔ ایران یورینیم افزودگی کے ذخیرے کی مقدار کی پاسداری نہیں کرے گا۔ ایرانی سرکاری ٹی وی نے ایٹمی ڈیل سے دستبرداری کیلئے صدر حسن روحانی کی انتظامیہ کا حوالہ دیا ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق ایٹمی ڈیل سے دستبرداری کے اعلان پر آئی اے ای اے کا فوری ردعمل نہیں آ سکا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...