اسلام آباد(اپنے سٹاف رپورٹر سے)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم والوں کو چور اور ڈاکوں کہہ رہا ہوں تو ثابت بھی کروں گا،میں لاڑکانہ، دادو، نوابشاہ، تھرپارکر بھی گیا ہوں حالات خراب بدتر ہیں پی پی نے سندھ کو اپنی چراھگاھ بنا لیا ہے، جعلی وسیت کی پیداوار زرداری پارٹی ہے محترمہ کے نام پر یہ لوگ عوام کو لوٹتے جارہے ہیں آج 13 سال بعد بھی سندھ کے حالات انتہائی خراب ہیں آڈٹ رپورٹ میں ساری کرپشن دکھائی گئی ہے مراد علی شاہ کے وزیر اعلیٰ بننے کے بعد کرپشن میں مزید اضافہ ہوا سندھ میں ترقی صرف کرپشن میں ہوئی ہے منگل کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے یہ بات کہی اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما سیف اللہ ابڑو، حنید لاکھانی و دیگر بھی شریک تھے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ کے فنانس منسٹر بھی مراد علی شاہ ہیں تقریباً تین کھرب سے زیادہ پینشنر کے اکائونٹ کے ذریعے کرپشن کی گئی محکمہ خزانہ سندھ میں ملکی تاریخ کی بڑی کرپشن کا انکشاف ہے دوکھرب اکتیس ارب پینتالیس کروڑتئیس لاکھ ہڑپ کئے کھربوں کی کرپشن سرکاری ملازمین کی پینشن کی مد میں کی گئی۔ کرپشن کی تمام رقم ضلع دادواور تعلقہ جوہی کے کے رہاشیوں کے بینک اکاونٹس میں منتقل کی گئی۔کرپشن کے اہم کرداردوائچ فیملی کے سربراہ امدادعلی نکلے۔ رقم محکمہ خزانے کے ٹریزری افس سے منقتل کی گئی۔سب سے زیادہ رقم دوائچ فیملی کے مخلتف افراد کے نام پر کھلے اکاونٹس میں منتقل کی گئی۔پینشن کی رقم دوہزار بارہ سے دوہزار سترہ کے دوران اکاونٹ میں منتقل کی گئی پینشن کی رقم مختلف جعلی اکاونٹ میں بھی منتقل ہوئی بعدازاں وہ رقم اہم شخصیت کے فرنٹ مین کے اکاونٹ میں منتقل کی گئی۔بیان جمع کرانے والوں کواکاونٹ کھلنے اور رقم منتقل ہونے کا علم ہی نہیںرقم مختلف اوقات میں ایک نجی بینک کے ایک سو سینتالیس اکاونٹس میں منتقل کی گئی دوائچ فیملی کے بائیس ارکان کے چوراسی اکاونٹ میں رقم منتقل کی گئی دوائچ فیملی کے نام پر کھلنے والے چورسی اکاونٹ میں ایک کھرب سے زائد کی رقم منتقل کی گئی پنشن کی رقم ڈسٹرکٹ اکاونٹ آفیسر کی سہولت کاری سے محکمہ خزانے کے سسٹم نے ریلیز کرائی جعلی اکائونٹ کرپشن اربوں ملین روپے عوام کے ہڑپ کئے گئے، منی لانڈرنگ سے ملک کے خزانے کو لوٹا گیا عوام کے حقوق پو ڈاکا ڈالا گیا۔تعلیمی منصوبے نامکمل، زکوٰۃ کے پِسوں میں کرپشن، حاملہ عورتوں کے نام پر مچھلی فارم کرپشن،اربوں کی گندم چوہے کھا گئے محکمہ خوراک میں اربوں روپے کی کرپشن۔نیب رقم واپس کروا کر دیتا ہے انہیں افسران کو دبارہ لگوایا جاتا ہے دوبارہ ڈبل کرپشن کی جاتی ہے، وزارت داخلہ سندھ میں متعدد لائسنس جاری کئے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے کراچی کے نامکمل منصوبے پ پ کی وجہ سے ہیں کراچی میں پی پی نے 13 سالوں میں ایک بس بھی نہیں چلوائی ہے۔محکمہ ایکسائز میں کرپشن کرپشن کے ریکارڈ توڑے ہیںہزاروں جعلی گاڑیوں کی رجسٹریشن کی گئی، کرونا وبا میں راشن تقسیم کے نام پر سندھ حکومت نے کروڑوں کی کرپشن کی برسات متاثرین کی بحالی چار ارب کرپشن کے ںذر ہوئے گئے آخر پ پ سندھ کی عوام کے کس بات کی سزا دے رہی ہے۔