کراچی (وقائع نگار ) ایرانی تیل کی اسمگلنگ بے نقاب کرنے والا صحافی پولیس کے عتاب کا شکار ہوگیا۔سندھ ہائیکورٹ نے تحفظ فراہم کرنے سے متعلق مقامی صحافی عجیب لاکھو کی جانب سے دائر درخواست پر سیکریٹری فیڈرل اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن ، آئی جی سندھ، محکمہ داخلہ اور دیگر کو نوٹس جاری کردیے۔ فاضل عدالت آئندہ سماعت پر مدعا علہان سے 23 جنوری کو جواب طلب کرلیا۔ پیر کو جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں جسٹس عبدالمبین لاکھو پر مشتمل دو رکنی بینچ نے صحافی عجیب علی لاکھو کی جانب تحفظ فراہم سے متعلق آئین درخوست کی سماعت کی۔درخواست گزار نے وفاقی حکومت، سندھ حکومت کے سیکریٹری داخلہ ، آئی جی پی سندھ ، ڈی آئی جی پی سکھر نعیم شیخ ، ایس اسی پی سکھر عرفان سموں و دیگر کو فریق بنا کر موقف اختیار کیا کہ بلوچستان کے راستے سندھ میں پولیس کی ملی بھگت سے ایرانی تیل اسمگلنگ کو بے نقاب کیا تھا، بعد ازاں عدالت نے سیکریٹری فیڈرل اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن ، آئی جی سندھ، محکمہ داخلہ اور دیگر مدعا علیہان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 23 جنوری کو جواب طلب کرلیاہے ۔