اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) سینٹ میں کشمیری رہنما آسیہ اندرابی کی گرفتاری کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی۔ سینٹ کی قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ آسیہ اندرابی کو رہا کیا جائے۔ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینٹ کا اجلاس ہوا۔ قرارداد راجہ ظفرالحق نے پیش کی جس میں آسیہ اندرابی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔ چیئرمین نے کہا اسکی کاپی اقوام متحدہ‘ دیگر ممالک کے سپیکرز، چیئرمین کو بھیجی جائے۔ سینٹر شیری رحمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ عالمی برادری نے کشمیریوں کے استصواب رائے کا وعدہ کیا تھا۔ آج کشمیر موت کی وادی ہے۔ انہوں نے کہا وزراء کا کوئی احتساب نہیں ہوا۔ احتساب صرف اپوزیشن کا ہو رہا ہے۔ کسی حکومت نے اس طرح سیاسی مخالفین کو نشانہ نہیں بنایا۔ اس حکومت سے جو سوال ہوں گے تو یہ منہ موڑ کر دیکھ نہیں سکیں گے۔ اتنی خوفزدہ ہے کہ روز ان پر پی ڈی ایم کا بھوت سوار ہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی(ف) کے مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ مودی نے الیکشن منشور میں کہا تھا کہ کشمیر کو بھارت کا حصہ بنائیں گے۔ ہمارے حکمرانوں نے کیا کیا۔ ٹرمپ سے ملاقات پر حکومت نے بڑی خوشی منائی کہ عمران خان کا دورہ کامیاب ہوا۔ پھر باتیں سامنے آئیں کہ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اب آپ کشمیر کا نام بھی مت لینا۔ مودی کو لانے کا مقصد کشمیر پر قبضہ کرنا تھا۔ عمران خان کو یہاں لانے کا مقصد کشمیر کو بھارت کے حوالے کرنا تھا۔وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ کشمیر کی آزادی کیلئے جدوجہد کا آغاز کئی دہائیاں پہلے ہوا۔ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کا وعدہ انڈین لیڈر جواہر لعل نہرو نے خود کیا۔ دنیا کو پتہ ہونا چاہیے یہاں دو ایٹمی ممالک کے مابین کشمیر کا مسئلہ کھڑا ہے۔ آسیہ اندرابی اور ان کے خاوند کو 25سال سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے رکھا گیا۔ سینیٹر عتیق شیخ نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے پر صرف تقاریر اور قراردادیں پیش کی گئیں۔ یورپ میں اگر کسی کا پالتو جانور مر جائے تو پولیس پہنچ جاتی ہے لیکن کشمیر پر مظالم کسی کو نظر نہیں آتا۔