تعلقات بحالی : 3برس بعد امیر قطر سعودی عرب پہنچ گئے: دوحہ سے پابندیاں ہٹانے کا معاہدہ: پاکستان کا خیر مقدم

اسلام آباد/ ریاض ( جاوید صدیق+ سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ+ممتاز احمد بڈانی+ شنہوا) سعودی عرب اور قطر کے درمیان جاری تین سالہ کشیدگی ختم ہو رہی ہے، دونوں ملکوں کے درمیان فضائی رابطے بحال ہونے کا پاکستان نے خیر مقدم کیا ہے سعودی عرب اور قطر کے درمیان ایک عرصے سے کشیدگی کے خاتمے اور مصالحت کی کوششیں کر رہا تھا۔ گذشتہ روز کویتی کے وزیر خارجہ احمد ناصر الصباح نے اعلان کیا تھا  پیر کی رات سے سعودی عرب اور قطر نے فضائی رابطے بحال کر لئے ہیں۔ خلیج تعاون کونسل کے اجلاس کے اختتام پر جو اعلامیہ جاری ہو گا، اس میں قطر اور سعودی عرب کے درمیان فضائی رابطوں کا اعلان شامل ہو گا۔ سعودی عرب کے شہر آلولا میں اس اجلاس کے شرکت کیلئے بحرین، قطر، متحدہ عرب امارات ،اومان اور کوویت کے نمائندے  سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلیمان اور دوسرے حکام نے خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک کے سربراہوں اور دوسرے اعلیٰ حکام کا استقبال کیا۔ جی سی سی کی سپریم کونسل کے اجلاس میں خلیج کی صورتحال، سیکورٹی معاملات اور علاقائی صورتحال پر تفصیل سے غور کیا  گیا ۔ سفارتی ذرائع کے مطابق اجلاس میں اسرائیل کیساتھ بعض خلیجی ممالک کے سفارتی تعلقات اور ان کے مضمرات کا بھی جائزہ لیا گیا ۔  قطر کے امیر سعودی فرمانروا کی دعوت پر سعودی عرب پہنچ گئے۔ امیر قطر خلیج تعاون کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لئے 13 برس بعد پہلی بار سعودی شہر العْلا پہنچے۔ جہاں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے شیخ تمیم بن حماد الثانی کا استقبال کیا۔ سعودی پریس ایجنسی کے مطابق شیخ تمیم بن حماد نے کانفرنس میں قطری وفد کی سربراہی کی ۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز سعودی اتحاد نے قطر کے ساتھ بری اور فضائی حدود کھولنے کا اعلان کیا تھا۔  سعودی عرب کے ولی عہد و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان کی سربراہی میں41 ویں خلیج تعاون کونسل سربراہ کانفرنس کا آغاز ہوگیا ہے۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے افتتاحی خطاب  میں خلیجی ممالک کے سربراہان کو خوش آمدید کہتے ہوئے العلا کانفرنس کو سلطان قابوس اور شیخ صباح کے نام سے موسوم کیا ہے۔  امیر کویت شیخ نواف نے بھی خطاب کرتے ہوئے خلیجی بحران کے خاتمے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ پہلے سیشن کے اختتام سے پہلے خلیجی ممالک کے سربراہان نے العلا اعلامیہ پر دستخط کیے ہیں۔ بی بی سی کے مطابق خلیجی ممالک کے سربراہوں  نے خطے میں اتحاد اور استحکام کیلئے ایک معاہدے ر دستخط کئے ہیں جس کا مقصد قطر کیخلاف لگائی گئی پابندیوں کا خاتمہ ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق اختتامی اعلان پر اجلاس میں شریک سربراہان اور نمائندگان نے دستخط کئے امیر کوٹت شیخ نواف الاحمد الصباح نے کہا کہ اعلان العلا میں دائمی یکجہتی کے قیام پر اتفاق کیا گیا اعلان العلا خلیجی عرب اسلامی ممالک میں یکجہتی اور وحدت کے فروغ میں اہم کردار ادا کریگا شرکاء نے ایران کے ایٹمی پروگرام کو خطرہ قرار دیدیاادھر پاکستان نے سعودی عرب اور قطر کے دونوں ممالک کے درمیان زمینی، فضائی اور سمندری سرحدیں دوبارہ کھولنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ر۔ دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے  ہم امید کرتے ہیں کہ ریاض میں ہونے والے ’جی۔سی۔سی‘ سربراہ اجلاس کے انعقاد سے اس حوصلہ افزا پیش رفت کو مزید تقویت ملے گی اور تنظیم کے ممالک کے درمیان اعتماد اور تعاون میں مزید اضافہ ہوگا۔ پاکستان خلیج تعاون کونسل کے ساتھ اپنے روابط اور ’جی۔سی۔سی‘ ممالک کے ساتھ اپنے دوطرفہ تعلقات کو بے انتہاء اہمیت دیتا ہے۔ اجلاس میں عالمی برادری سے ایران کو علاقائی سلامتی اور استحکام کے خلاف کاروائیوں سے باز رکھنے کا مطالبہ کیا گیا، ولی عہد محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ایران اور اس کے آلہ کار خطے کے امن اور استحکام کے لئے خطرے کی علامت ہیں ۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...