لاہور‘ اسلام آباد ( کامرس رپورٹر نمائندہ خصوصی)لاہور ٹیکس بار کے صدر علی احسن رانا نے تعمیراتی شعبے کیلئے فکسڈ ٹیکس رجیم اورایمسنٹی کی مدت میں توسیع کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے دستور میں 45بار ایف بی آر میں اصلاحات کے بارے میں ذکر موجود ہے اور وزیراعظم عمران خان ایف بی آر میں اصلاحات کر کے اس کے بانی بن سکتے ہیں۔اپنے ایک بیان میں انہو ں نے کہا کہ ٹیکس نظام اور معاشی پالیسیوں سمیت تعمیراتی شعبے کی فکسڈ رجیم کو کامیاب بنانے کیلئے اسٹیک ہولڈرز کی معاونت وقت کی ضرورت ہے جس کی وزیراعظم خود نگرانی کریں۔ ٹیکس بارز، چیمبرز ،ایسوسی ایشنز ، انسٹیٹیوٹس ، ٹیکنوکریٹس پر مشتمل ریسرچ ونگ قائم کر کے اس سے منافع بخش منصوبوں ، عام آدمی کو ریلیف دینے اور ٹیکس آمدن میں اضافے کیلئے سفارشات لی جائیں۔ انہوںنے کہا کہ تعمیراتی شعبے کی فکسڈ رجیم میں سے آگاہی نہ ہونے اور بے جا شرائط کی وجہ سے 186ارب کی رجسٹریشن ہو سکی ہے جو انتہائی کم ہے۔ پاکستان میں رجسٹرڈنہ ہونے والی معیشت اوربلیک منی کا اندازہ کرنا ناممکن ہے،سیکشن تھری کی چھوٹ دینا بڑاقدام ہے لیکن اس کے باوجود لوگوں کا اس طرف نہ آنا حکومت کیلئے تشویشناک ہوناچاہیے۔ فکسڈ ٹیکس رجیم میں قانونی پیچیدگیاں اور بے جا شرائط کا خاتمہ کیا جائے اور لوگوں کو اعتماد میں لیا جائے۔ملک میں چینی کے فی کلو نرخ کو پھر پر لگنے شروع ہو گئے ہیں ، جبکہ معاملہ کو کئی بار وزارت صنعت وپیدوار کے نوٹس میں لایا گیا ہے تاہم کو ئی ٹس سے مس نہیں ہوا، مارکیٹ کے ذرایع کا کہنا ہے کہ کراچی ، ملتان اورفیصل آباد ،اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت دوسرے شہروں چینی 88روپے سے 92روپے فی کلو تک بک رہی ہیں ،مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہکراچی میں ہول سیل بازار میں چینی کی قیمت 83 روپے کلو ہے اور شہر میں دو روز میں چینی کی قیمت 5 روپے فی کلو بڑھی ہے جس کے بعد 100 کلو چینی کی بوری کی قیمت 8300 روپے کی ہے۔ پرچون مے، ایک مہینے میں فی کلو چینی 11 روپے مہنگی ہوچکی ہے۔مارکیٹ ذرائع کے مطابق گزشتہ ماہ چینی 80 سے 85 روپیفی کلو میں فروخت کی جارہی تھی۔