کراچی (کامرس رپورٹر) یونائیٹڈ بزنس گروپ کے سرپرست اعلیٰ اورایف پی سی سی آئی کے سابق صدر ایس ایم منیر نے کہا ہے کہ کہ کریمنل شخص علی رحیم کو ایف پی سی سی آئی انتخابات میںالیکشن کمیشن کا چیئرمین بنا کرنہ صرف برسراقتدار گروپ نے اس سے دھاندلی کرائی بلکہ ہائیکورٹ کے مجرم بھی ٹھہرے ہیں،فیڈریشن الیکشن میں ہمارے صدارتی امیدوار خالدتواب الیکشن جیت چکے تھے مگر علی رحیم نہ پہلے ان کے ووٹ مخالف امیدوار ناصر حیات مگوں کے ساتھ برابر178ووٹ کئے اور پھر رات کی تاریکی میں ہمارے مخالف گروپ سے لاکھوں روپے لے کر وہ سربمہر لفافہ کھول دیا جسے یا تو ڈی جی ٹی او کو کھولنے کا اختیار تھا یاپھر یہ لفافہ عدالت میں کھل سکتا تھا مگر سوشل میڈیا پر چلنے والی وڈیوز سے یہ بات واضح ہورہی ہے کہ علی رحیم نے تمام قوانین کو بالائے طاق رکھ کر ہماری مرضی ہم نے لفافہ کھول دیا ،ان کے یہ الفاظ حکومت اور ہائیکورٹ کی توجہ چاہتے ہیں ۔ایس ایم منیر نے کہا کہ ایک جرائم پیشہ شخص علی رحیم جو پہلے جیمخانہ میں فراڈ کے جرم میں جیل کی ہوا بھی کھاچکا ہے اسکا چیئرمین الیکشن کمیشن بننا ہی غلط تھا اور ہمارے ایک اہم رہنما طارق حلیم بھی ڈی جی ٹی او کو ان کے غیرقانونی اقدامات کے خلاف باضابطہ درخواست دے چکے تھے لیکن برسراقتدار گروپ نے اپنے فائدے کیلئے اعلی رحیم کو چیئرمین الیکشن کمیشن برقرار رکھا۔انہوں نے کہا کہ علی رحیم نے30دسمبر کی رات پہلے خالدتواب کی کامیابی کا اعلان کردیا تھا لیکن پھر اس نے بے ایمانی کی اور سربمہر لفافہ ازخود کھول دیا اور ناصر حیات مگوں کو قوانین کو بالائے طاق رکھ کر کامیاب ظاہر کردیا۔ایس ایم منیر نے کہا کہ یو بی جی پہلے کی طرح سے مستحکم ہے اور اپوزیشن گروپ کی فیڈریشن میں مصنوعی فتح کوئی حیثیت نہیں رکھتی، اب یہ رازکھل چکا ہے کہ فیڈریشن کے الیکشن میں بزنس مین پینل کامیابی حاصل نہیں کر سکا تھا بلکہ انہیں الیکشن کمیشن کے سربراہ علی رحیم نے اپنی جیب گرم ہونے کے بعد غیر قانونی طریقے سے کامیاب کرایا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ڈی جی ٹی او اورعدلیہ سے خالدتواب کو جلد ہی انصاف ملے گا ۔