سرینگر(این این آئی‘ کے پی آئی)کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے بدھ کو یو م حق خود ارادیت اس تجدید عہدکے ساتھ منایاکہ اپنے حق خودارادیت کے حصول تک جدوجہد آزادی کو جاری رکھا جائے گا۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 1949 ء میں آج ہی کے دن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک قرارداد منظورکی تھی جس میں عالمی ادارے کے زیر اہتمام رائے شماری کے ذریعے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے کشمیریوںکے حق کی حمایت کی گئی تھی۔ آج دنیا بھر میں ریلیوں ، سیمیناروںاور کانفرنسوں کا انعقاد کیا گیا تاکہ اقوام متحدہ کو یاد دلایا جائے کہ وہ تنازعہ کشمیرکے حل کے لیے اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کرائے اور کشمیریوںکو بھارتی ظلم و تشدد سے بچائے۔ یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے 5جنوری 1949ء کو منظور کی گئی قراردار تنازعہ کشمیر کے حل کی بنیاد فراہم کرتی ہے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ افسوسناک ہے کہ عالمی ادارہ اپنی منظورکردہ قراردادوں پر ابھی تک عمل درآمد نہیں کراسکاہے جس کی وجہ سے کشمیری مسلسل شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ بھارتی فوج کی بھاری جمعیت نے بدھ کے روز اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع پلوامہ میں تین اور کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا ۔فوج نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے چند گام میں تلاشی اور محاصرے کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا۔ آخری اطلاعات آنے تک علاقے میں فوجی کارروائی جاری تھی ۔ اس سے قبل منگل کی شام کو بھارتی فوجیوں، سی آر پی ایف اور پولیس کے اہلکاروں نے کولگام ضلع کے علاقے اوکے میں تلاشی اور محاصرے کی ایک مشترکہ کارروائی کے دوران دو نوجوانوں کو شہید کیا تھا ۔ شہید نوجوانوں کی شناخت عامر احمد وانی ساکن عالم گنج شوپیاں اور سمیر احمد خان ساکن ٹکن پلوامہ ہوئی ہے ۔ فوجی آپریشن میں ایک رہائشی مکان اور دو شیڈ تباہ کر دیے گئے ۔ جنوبی کشمیر میں؎ انٹرنیٹ سروس معطل ہے جبکہ علاقے کے تمام داخلی اور خارجی مقامات کی ناکہ بندی کرکے گھر گھر تلاشی کی کارروائی جاری تھی ۔