نور مقدم کیس، مرکزی ملزم کیلئے میڈیکل بورڈ کی تشکیل پر فیصلہ محفوظ

اسلام آباد (وقائع نگار) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج عطاء ربانی کی عدالت نے زیرسماعت نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے طبی معائنہ کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی درخواست میں دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران استغاثہ کے گواہ مدثر کے بیان پر وکلاء نے جرح کی اور گواہ کا بیان ریکارڈ کیا گیا۔ ڈی وی آر کا سسٹم فرسٹ فلور ٹی وی لانچ میں لگا تھا۔ اس موقع پر اکرم قریشی ایڈووکیٹ نے استدعاکی کہ ویڈیو چلانی ہے سب غیر متعلقہ افراد کو کمرہ عدالت سے باہر نکالا جائے۔ جس پر جج نے کمرہ عدالت سے غیر متعلقہ وکلاء اور میڈیا کو باہر نکال دیا اور کمرہ عدالت کو بندکر دیا گیا۔ سی سی ٹی وی ویڈیو چلانے کے بعد کمرہ عدالت کھول دیا گیا اور کمپیوٹر آپریٹر مدثر کے بیان پر وکلاء کی جرح مکمل ہونے پر عدالت نے وکلاء صفائی سے استفسارکیا کہ کیا مدعی مقدمہ پر جرح آج کرنی ہے۔ مقدمہ کے وکیل شاہ خاور ایڈووکیٹ نے کہاکہ آئندہ سماعت پر صبح سویرے جرح رکھ لیں۔ صبح 9 بجے کا وقت دے دیں جس کے بعد ملزم ظاہر جعفر کو پاگل قرار دینے اور میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی درخواست پر وکیل مدعی مقدمہ شاہ خاور نے تحریری جواب عدالت میں جمع کرا دیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق کی عدالت نے نور مقدم قتل کیس میں ملزم تھراپی ورک کے ملازم امجدکی ٹرائل کورٹ حکم کیخلاف درخواست میں وکیل کی عدم موجودگی کے باعث سماعت ملتوی کر دی۔
نور مقدم کیس

ای پیپر دی نیشن