‏ ابوظہبی میں سرکاری ملازمین کے لیے کے لیے ویکسین اور بوسٹر ڈوز لازمی قرار

کورونا کے بڑھتے کیسز کے باعث سرکاری ملازمین کے لیے ویکسین اور بوسٹر ڈوز لازمی قرار دے دی گئی جس کے بغیر  انہیں دفاتر میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گاکورونا کی پانچویں لہر نے یورپ کے بعد خلیجی ممالک میں بھی پنجے گاڑھنے شروع کردیے، متحدہ عرب امارات میں ہر گزرتے دن کے ساتھ کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جس کے بعد حکومت کی جانب سے حفاظتی اقدامات کے ساتھ ساتھ مختلف پابندیاں بھی عائد کی جارہی ہیں۔ابوظہبی میں حکومت نے سرکاری ملازمین کے لیے کورونا ویکسین اور بوسٹر ڈوز لگوانا لازم قرار دے دیا ہے اور یہ شرط دس جنوری سے نافذ ہوگی، ویکسین اور بوسٹر ڈوز کے بغیر ملازمین کو دفاتر میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔صرف یہ ہی نہیں بلکہ ملازمین یا کنٹریکٹرز کو ہر ہفتے کورونا پی سی آر ٹیسٹ کی منفی رپورٹ جمع کرانا ہوگی احکامات کی خلاف ورزی پر انہیں دفتر میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔وزارت صحت کے حکام نے مکمل ویکسین لگوانے والے شہریوں پر بوسٹر شاٹ لگوانے کے لیے زور دیا گیا ہے، وزارت صحت کے مطابق بوسٹر شاٹ کورونا ویکسینیشن مکمل ہونے کے چھ ماہ بعد لگایا جاسکتا ہے۔ملاقات کے لیے آنے والے مہمانوں یا غیر مستقل ملازمین کو بھی سرکاری دفاتر میں داخل ہونے کے لیے اڑتالیس گھنٹوں کے اندر کرائے گئے پی سی آر ٹیسٹ کی منفی رپورٹ پیش کرنا ہوگی۔حکام کے مطابق کسی بیماری یا طبی مسائل کے باعث ویکسین نہ لگوانے والے افراد کو اپنی میڈیکل رپورٹس پیش کرنا ہوں گی۔حکومت کے سخت اقدامات کا مقصد ابوظہبی میں بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کی روک تھام اور عوام کی صحت کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

 
 

ای پیپر دی نیشن