رجحان ساز کھلونے کیسےہمارے بچوں کو بے حیائی سکھا رہے ہیں؟

Jan 06, 2022 | 17:17

Manal Jaffery
رجحان ساز کھلونے کیسےہمارے بچوں کو بے حیائی سکھا رہے ہیں؟
رجحان ساز کھلونے کیسےہمارے بچوں کو بے حیائی سکھا رہے ہیں؟
رجحان ساز کھلونے کیسےہمارے بچوں کو بے حیائی سکھا رہے ہیں؟

ہم ایک ایسی دنیا میں رہ رہے ہیں جہاں لوگوں کے دباؤ کے باعث کسی بھی چیز کو فروغ دینا انتہائی آسان ہے۔  چاہے کسی کو       Netflix    پر سیزن دیکھنے کے لیے راضی کرنا ہو، کسی خاص قسم کے کپڑے خریدنے ہوں، یا کسی مشہور ریسٹونٹ میں کھانا کھانا ہو، یہ سب اس بات پر منحصر ہے کہ ہائپ کتنی پیدا کی گی ہے۔ ہائپ جتنا زیادہ ہوگی، سامعین یا صارفین کی تعداد اتنی ہی زیادہ ہوگی۔مارکیٹ میں حالیہ رجحان'POP IT' کھلونوں کا ہے۔ بچوں میں اس کھلونے کا جنون جنگل کی آگ کی طرح پھیل رہا ہے۔

بدقسمتی سے پاکستان میں والدین میں تجسس اور تحقیق کے جذبے کی کمی ہے۔ میں ان والدین میں سے ایک تھی،   ایک دن میں نے اس بات پر غور کیا کہ بازار میں اس سے بہتر کھلونے دستیاب ہیں، پھر یہ مخصوص کھلونا نوجوان نسل میں اتنا مقبول کیوں ہے؟ اور یہ کھلونا صرف 'رینبو' رنگ میں ہی کیوں دستیاب ہے.میری تحقیق نے مجھے حیران کر دیا۔ یہ  رینبو  کھلونا Pop ItدراصلLGBTQ  پرچم کی   نمایندگی کرتا ہے قوس قزح کا یہ   جھنڈا ہم جنس پرست (LGBT) پرائیڈ فلیگ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے،  قوس قزح کا یہ   جھنڈا ہم جنس پرست (LGBT) کی عکاسی کرتا ہے۔

 پاکستان میں اس کھلونے کے استعمال کے بارے میں مزید تحقیقات کے لیے، میں نے فیس بک پر ایک سوشل نیٹ ورکنگ گروپ میں ایک سروے کیا۔ Scaryammi  گروپ کے تقریباً  ہزار ۱۰۳  ارکان ہیں۔ 90% شرکاء نے بتایا کہ ان کے بچے پہلے سے ہی  یہ کھلونا استعمال کرتے ہیں۔ 5% شرکاء نے کہا کہ انہوں نے اسے ابھی تک نہیں خریدا ہے کیونکہ وہ اس کی وجہ کو سمجھنے میں ناکام رہے ہیں، جبکہ باقی 5% نےاسے خریدنے سے انکار کر دیا۔ کیونکہ اسے بیکار سمجھتے ہیں۔ وہ  بچوں کے نفسیاتی ماہرین کا خیال ہے کہ بازار میں دستیاب کچھ کھلونے بچوں میں "نقصان دہ" عادتیں پیدا کر سکتے ہیں  یہ بات قابل غور ہے کہ قطر میں حکام نے حال ہی میں 'غیر اسلامی''POP IT' کی ایک لائن ضبط کی ہے جس میں کھلونوں جھنڈوں کی طرح قوس قزح کے نمونے موجود ہیں۔

دکانوں سے قوس قزح کے رنگوں والے بچوں کےLGBT  کھلونے ضبط کر لیے گئے، حکام کا کہنا تھا کہ یہ 'اسلامی اقدار' کے منافی ہیں۔وزارت تجارت اور صنعت نے ٹویٹر پر کہا کہ 'قطر کے مختلف علاقوں میں متعدد ریٹیل آؤٹ لیٹس پر معائنہ مہم چلائی'۔اس مہم کے نتیجے میں متعدد خلاف ورزیوں کو ضبط کیا گیا  جس میں اسلامی اقدار کے خلاف نعرے والے بچوں کے کھلونوں کو ضبط کرنا بھی شامل ہے۔'بیان میں مزید کہا گیا، 'وزارت تمام شہریوں اور رہائشیوں پر زور دیتی ہے کہ وہ لوگو یا ڈیزائن والے کسی بھی پروڈکٹ کی اطلاع دیں جو ہماری روایات کے خلاف ہو۔'

Pop It 'کھلونے اس پروپیگنڈے کو فروغ دینے والے پہلے نہیں ہیں۔ اس سے قبل مئی 2021 میں،  LEGO نے بھی بچوں میں LGBTQ  کو فروغ دینے کے لیے قوس قزح کے رنگوں کا سیٹ شروع کرنے کا اعلان کیاتھا.

دسمبر 2021 میں ایک اور کھلونا جسے 'ڈانسنگ کیکٹس' کہا جاتا ہے سوشل میڈیا پر وائرل ہوا۔ جب اس کی مارکیٹنگ تعلیمی  طور پر کی جا رہی تھی، برامپٹن، اونٹاریو میں ایک خاتون نے کچھ متضاد دریافت کیا۔ چھوٹے، چمکدار سبز رقص کرنے والے کیکٹس نے انگریزی، ہسپانوی اور پولش میں گانوں پر رقص کیا۔ اسے خریدنے کے بعد، عورت نے دریافت کیا کہ اس  میں سے ایک گانا اس بارے میں واضح دھن تھا کہ کوکین پی کر مایوسی سے کیسے نمٹا جائے۔

غور طلب ہے کہ بچوں کے معصوم ذہنوں میں بے حیائی پھیلانے کے لیے مختلف ذرائع استعمال کیے جا رہے ہیں۔ کھلونے ان ذرائع میں سے ایک ہیں جو ہمارے بچوں کے سادہ دماغوں میں ہم جنس پرستی کی ترغیب دینے کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔

 کیا ہم نے سوچا ہے کہ نیٹ فلکس پر ہر دوسرے سیزن یا فلم میں کم از کم ایک کردار کیوں شامل ہوتا ہے جو ہم جنس پرست ہے؟  یہ اس لیے کیا جاتا ہے کہ سامعین کے ضمیر کو مسلسل طور پر بے حیائی دکھای جاے جب تک کہ کسی کا دماغ لاشعوری طور پر اسے معمول پر نہ لے آئے۔ ڈیجیٹل میڈیا کے ذریعے ہم جنس پرستی کو عام کرنے اور مختلف اشیاء کے ذریعے برانڈنگ کے ایجنڈے کو دھیرے دھیرے فروغ دے کر بھی ایسا ہی کیا جا رہا ہے، افسوسناک بات یہ ہے کہ کھلونے ان میں سے ایک ہیں۔

والدین بننا آسان ہے، لیکن بچوں کی پرورش دنیا کے مشکل ترین کاموں میں سے ایک ہے۔ میں آپ سب سے گزارش کرتی ہوں کہ براہ کرم اس بات کا جائزہ لیں کہ آپ کے بچے ٹیلی ویژن پر کیا دیکھ رہے ہیں یا کون سے کھلونے خریدنے پر اصرار کر رہے ہیں۔ ان سے پوچھیں کہ اس میں اتنا دلکش کیا ہے؟ ان کی دلچسپیوں اور طرز عمل کا تجزیہ کریں۔ اپنا وقت اپنے بچوں کی پرورش میں لگائیں کیونکہ آپ کے بچے آپ کا سب سے بڑا اثاثہ ہیں اور آپ یقیناً انہیں ایسی غیر اخلاقی سازشوں کا شکار نہیں ہونے دے سکتے۔

 

 

مزیدخبریں