افغانستان بین الوزارتی رابطہ سیل کا اجلاس جمعرات کو اسلام آباد میں سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے زیرصدارت ہوا۔قومی سلامتی کے مشیر اور رابطہ سیل کے کنوینر ڈاکٹر معید یوسف نے سیل کے بارے میں اور افغانستان کے عوام کی انسانی بنیادوں پر مدد کے لئے فورم کی جانب سے کیے گئے مختلف اقدامات پر پیش رفت سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔قومی اسمبلی کے سپیکر کو بتایا گیا کہ وزیراعظم کی جانب سے اعلان کردہ پانچ ارب روپے کے امدادی پیکیج میں خوراک کی فوری فراہمی‘ جان بچانے والی ادویات‘ موسم سرما سے بچائو کے لئے اشیا، خیمے اور کمبل شامل ہیں۔اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان کی جانب سے افغانستان کی انسانی بنیادوں پر امدادی کوششوں میں تعاون کی خواہشمند عالمی غیر سرکاری تنظیموں کے لئے خصوصی تقسیم کا نظام قائم کر دیا گیا ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ملک میں طویل مدت کے لئے رہائش کی اجازت دینے کے بارے میں ایک سمری تیار کی جارہی ہے جس کی حتمی منظوری وزیراعظم دیں گے۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ د نیا کو افغانستان کے عوام کو ضرورت کے اس وقت میں تنہا نہیں چھوڑنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن اور استحکام سے نہ صرف افغانوں بلکہ پاکستان کے عوام کو بھی وسط ایشیائی ملکوں تک رسائی کے بڑے مواقع ملیں گے جس سے بڑے پیمانے پر تجارت اور رابطوں کی راہ ہموار ہوگی۔