بھارتی وزیر خارجہ  کو  اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے

پاکستان نے بھارتی وزیر خارجہ کی جانب سے لگائے گئے بے بنیاد الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے اس طرح کے بیانات پاکستان کو بدنام اور عالمی سطح پر اسے تنہاء کرنے میں بھارت کی ناکامی پر بڑھتی ہوئی مایوسی کے عکاس ہیں۔ پاکستان بھارت کے ان بے بنیاد اور فضول الزامات کو مسترد کرتا ہے۔ 
دو روز قبل بھارت کے وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے پاکستان پر الزام لگاتے ہوئے ہرزہ سرائی کی کہ ’’لفظ دہشت گردی کا مرکز‘‘ پاکستان ہے۔ انکے بقول وہ پاکستان کیلئے اس سے بھی زیادہ سخت الفاظ استعمال کر سکتے ہیں۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ بھارت مظلومیت کی فرضی داستان اور پاکستان مخالف پراپیگنڈے کے ذریعے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی مذموم سازشوں میں مصروف رہتا ہے۔ بھارت اپنی ڈھٹائی کے باوجود ان حقائق کو کیسے جھٹلا سکتا ہے جو پاکستان نے بھارتی دہشت گردی کے ٹھوس ثبوت پر مبنی ڈوزیئر اقوام متحدہ اور امریکی دفتر خارجہ کو بھیجے ہیں۔ بھارت خود دہشت گردی‘ تخریب کاری اور پاکستان کیخلاف جاسوسی میں ملوث  ہے۔ 2021ء میں لاہور کے ایک پرامن علاقے میں ہونیوالے دہشت گرد حملے میں بھارت کے ملوث ہونے کے شواہد موجود ہیں‘ 2007ء کے سمجھوتہ ایکسپریس سانحہ میں بھارتی سرزمین پر چالیس سے زائد پاکستانی شہریوں کی ہلاکت ، 2016ء میں بھارتی بحریہ کے حاضر سروس کمانڈر کلبھوشن یادیو کی پاکستان کے اندر سے گرفتاری بھارت کے   دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت ہیں جبکہ کلبھوشن تو خود اپنے اقبالی بیان میں اعتراف کر چکا ہے کہ وہ پاکستان میں دہشت گردی کا منظم نیٹ ورک چلا رہا تھا۔ اسکے علاوہ اسلام آباد کے بھارتی سفارتخانے کے اہلکار بھی دہشت گردی میں ملوث پائے گئے۔  ایک معروف امریکی جریدے نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ بھارت کی دہشت گرد کارروائیوں اور اسکی سازشوں سے دنیا کا کوئی ملک محفوظ نہیں رہا۔ اس تناظر میں اس نے  بھارت کو عالمی دہشت گرد قرار دیا ہے۔
بھارت کی یہ دہشت گرد کارروائیاں صرف پاکستان میں ہی نہیںہیں‘ بھارت میں بھی مودی سرکار اور اسکی پروردہ آر ایس ایس نے مسلمان اقلیت کا جینا دوبھر کیا ہوا ہے۔ بھارتی اترکھنڈ میں مسلمانوں کے مکانات مسمار کردیئے گئے  جہاں سینکڑوں مسلمان شدید سردی میں کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ گزشتہ روز چھتیس گڑھ کے شہر نارائن میں ڈنڈا بردار ہندو انتہاء پسندوں نے چرچ پر دھاوا بول کر عیسائیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔  دہشت گرد بھارت کا مکروہ چہرہ پوری دنیا میں عیاں ہوچکا ہے۔ اسکے ہاتھ اقلیتوں کے خون سے بھی رنگے ہوئے ہیں اور کشمیری عوام بھی اسکے مظالم کیخلاف گزشتہ 75 سال سے اقوام عالم میں اپنی آواز بلند کر رہے ہیں۔انہوں نے گزشتہ روز  یومِ حق خودارادیت منا کر بھی دنیا سے بھارتی توسیع پسندانہ عزائم کے آگے بند باندھنے کی اپیل کی ہے۔ بھارتی وزیرخارجہ کو پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی کرنے سے پہلے بھارت کے  دہشت گردانہ عزائم پر بھی نظر ڈالنی چاہیے۔  اقوام متحدہ  اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے اگر بھارت کے ان مظالم کا اب بھی سنجیدگی سے نوٹس نہیں لیا تو بھارت علاقائی اور عالمی تباہی کی نوبت لا کر ہی رہے گا۔ 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...