اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) پاکستان میں متعین امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے چالیس سال سے زیادہ عرصہ تک افغان مہاجرین کی فراخدلی سے میزبانی کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ اس قابل قدر مقصد کی انجام دہی میں اپنی حمایت جاری رکھے گا۔ جبکہ 2002ء سے لیکر اب تک امریکہ پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین اور ان کی اپنے اپنے علاقوں میں میزبانی کرنے والی پاکستانی آبادیوں کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی مد میں 27 کروڑ 30لاکھ ڈالر یعنی 62 ارب روپے فراہم کر چکا ہے۔ تفصیلات کے مطابق صرف مالی سال 2022 میں امریکہ نے پناہ گزینوں اور ان کی میزبان برادریوں کو تقریباً چھ کروڑ ڈالر یعنی تیرہ ارب روپے سے زیادہ کی امداد فراہم کی۔ یہ امریکی امداد خیبر پی کے اور بلوچستان میں افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والی آبادیوں میں زیادہ سے زیادہ افغانی اور پاکستانی بچوں کا سکولوں میں داخلہ یقینی بنا رہی ہے۔ جبکہ پاکستان کے صحت مراکز میں بہتری اور افغان بستیوں کے مکینوں میں غذائیت کی کمی کو پورا کرنے کی کوششوں میں بھی معاونت میسر ہو رہی ہے۔ پاکستان میں یو این ایچ سی آر کے نمائندہ نوریکو یوشیدا نے افغان پناہ گزینوں کے لیے امریکی عوام کی فراخدالانہ اور ہمدردانہ امداد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امریکی شہریوں کی معاونت کی بدولت ہی اقوام متحدہ کا پناہ گزینوں سے متعلق ادارہ گزشتہ سال پاکستان میں آنے والے تباہ کن سیلاب کے بعد پاکستانی شہریوں اور افغان پناہ گزینوں کے لیے بروقت رسد کے ساتھ فوری طور پر میدان میں اترنے کے قابل ہوا۔ اس موقع پر یونیسف پاکستان کے نمائندہ عبداللہ فاضل نے کہا کہ یونیسیف بھی امریکی معاونت کی وجہ سے ہی افغان مہاجرین اور میزبان پاکستانی آبادیوں کے مکینوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لانے کی کوششوں میں مصروف عمل ہے۔
امریکی سفیر