اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان چار حکومتیں لے کر بیٹھے ہیں اور کہتے ہیں میں بے بس ہوں، عمران خان کے جھوٹوں پر اعتبار کرنے والے لوگوں کو سمجھنا چاہئے کہ یہ بہروپیا ہے جو جھوٹ بولتا ہے اور اپنی کہی ہوئی بات سے مکر جاتا ہے، یہ ایک ہی آدمی ہے جو بائیس کروڑ عوام کا مجرم ہے، جس نے معاشی تباہی کی، یہ ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری کرنے کا مجرم ہے، اسی آدمی نے ملک پر بھاری قرضوں کا بوجھ ڈالا، ملک میں اخلاقیات کا جنازہ نکالا، نوجوانوں کو بے روزگار کیا، بجلی اور گیس کو مہنگا اور غائب کیا، عمران خان کو پاکستان کے بائیس کروڑ عوام کو جواب دینا پڑے گا۔ جمعرات کو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے خطاب پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان آج وہی نوٹنکی، جھوٹ، لفظوں کا ہیر پھیر لے کر ٹی وی سکرین پر نمودار ہوئے، یہ شخص دو جھنڈے رکھ کر جھوٹ بولتا ہے اور ایک ہی بات دہراتا ہے جس کے اب کوئی معنی نہیں رہے۔ انہوں نے کہا کہ آج عوام بھی عمران خان کو ٹی وی سکرین پر دیکھ کر حیران رہ گئے کیونکہ اس شخص نے جمعہ کو اسمبلی توڑنے کا وعدہ کیا تھا اور اب کل پھر جمعہ ہے اور عوام توقع کر رہی تھی کہ عمران خان کل جمعہ کو نمودار ہو کر اسمبلی توڑیں گے لیکن یہ ٹی وی پر آ کر اپنی بے بسی کا اعلان کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان وہ شخص ہے جو چار سال ملک پر مسلط رہا، وزیراعظم کی کرسی اور منصب پر براجمان رہا اور چار سال بعد کہہ رہا ہے کہ میں بے بس تھا اور بے بس ہوں۔ رجیم چینج کی بات اب امریکہ سے ایک آدمی پر آ گئی ہے، آج کہہ رہے ہیں کہ ایک آدمی نے میری حکومت بدلی، رجیم چینج کی، مجھے قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آپ بالکل ٹھیک کہہ رہے ہیں کہ وہ ایک ہی آدمی ہے جس کا نام عمران خان ہے جس نے اس ملک کا بیڑہ غرق کیا، غریب عوام سے روٹی چھینی، معیشت کو تباہ کیا، کشمیر کا سودا کیا، ملک کو قرضوں کے بوجھ تلے دبایا، ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا، مافیاز کو مسلط کر کے چوری اور ڈاکے ڈالے۔ مائوں، بیٹیوں، بچیوں کو رمضان کے مہینے میں ایک کلو چینی کے لئے قطاروں میں کھڑا کیا۔ بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھائیں، کسانوں کا جینا دوبھر کیا، میڈیا کے لوگوں کو جیلوں میں ڈال کر میسیج دیا کہ ان کے خلاف بولیں گے تو پیٹ میں گولیاں ماریں گے، ساٹھ لاکھ لوگوں کو بے روزگار کیا، خواتین پر حملے کئے، صحافیوں پر حملے کئے، شہداء کے خلاف غلیظ مہم چلائی اور آج کہتے ہیں کہ میں بے بس تھا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے پاس آزاد کشمیر، پنجاب، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کی حکومتیں ہیں اور پھر بھی بے بس ہیں، ان کی بے بسی بڑی لاجواب ہے، کیا وہ اس وقت بھی بے بس تھے جب بشری بی بی کو تین قیراط کا نہیں پانچ قیراط کا ہیرا چاہئے تھا، توشہ خانہ لوٹ رہے تھے، 190 ارب روپے کا لفافہ جب کابینہ میں آیا تھا تو اس وقت بے بس نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں حکومت ان کی ہے، میڈیکل بورڈ ان کا ہے جس نے کہا کہ عمران خان کو کوئی گولی نہیں لگی۔ ان کی اپنی فرانزک رپوٹ اور اپنا میڈیکل بورڈ یہ کہہ رہا ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ آج خیبر پختونخوا میں مہنگائی اور دہشت گردی ہے، وہاں نو سال سے آپ کی حکومت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اس ملک سے دہشت گردی کی کمر توڑ کر گئے تھے۔ آج خیبر پختونخوا میں دہشت گردی اس لئے اٹھ رہی ہے کیونکہ وہاں کا وزیراعلی زمان پارک کی غلامی اور نوکری کر رہا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان کی اپنی مرضی کی بے بسی ہے، جہاں بے بسی ڈالنی ہو وہاں بے بسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان بہت بے بس تھے جنہوں نے طیبہ گل کو وزیراعظم ہائوس میں بند کیا، نیب کے چیئرمین کو ویڈیو دکھا کر جھوٹے کیسز بنوائے، شہزاد اکبر کو این سی اے بھیجا اور کہا کہ شہباز شریف کے خلاف کیسز بنوائو۔ مریم نواز کو ان کے والد کے سامنے گرفتار کروایا تب وہ بے بس نہیں تھے۔ مسلم لیگ (ن) کی ساری قیادت کو انہوں نے گرفتار کروایا۔ عمران خان نے ملکی تاریخ کے سب سے زیادہ 45 ہزار ارب روپے کے قرضے لئے، خارجہ پالیسی تباہ کی، کشمیر کا سودا کیا، اسے اپنے کالے کرتوتوں کا جواب دینا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ میرے لوگوں کو بلایا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ پیسے لو اور میرے خلاف ووٹ دو، تو وہ آدمی کہاں تھے جس آڈیو لیک میں آپ کہہ رہے تھے کہ میں نے پانچ لوگوں کا بندوبست کرلیا ہے، سیاسی منڈیاں کون لگا رہا تھا؟۔ یہ منڈیاں وہی شخص لگا رہا تھا جس کا نام عمران خان ہے، جو کہا کرتا تھا کہ سائفر سے کھیلو، انہوں نے کہا کہ یہ آپ کی بے بسی نہیں یہ آپ کے اعمال ہیں جو ہر روز سامنے آتے ہیں، آج آپ مایوسی کے عالم میں ذہنی مریضوں والی گفتگو کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بائیس کروڑ عوام عمران خان کا چہرہ اچھی طرح جان چکے ہیں، انہیں یہ ڈرامے کرنے کی ضرورت نہیں، کل جمعہ ہے، جو اعلان آپ نے کر رکھا ہے، وہ وعدہ پورا کریں۔
مریم اورنگزیب