بلدیاتی انتخابات 15جنوری‘صوبائی وزیر کی جماعت اسلامی کو یقین دہانی 

Jan 06, 2023


کراچی(اسٹاف رپورٹر) بلدیاتی انتخابات کے التواءکے لیے حکمران جماعتوں کے گٹھ جوڑ ، مسلسل سازشوں اور سندھ حکومت کے غیر جمہوری و غیر آئینی رویے اور اقدامات کے خلاف جماعت اسلامی کی جانب سے جمعرات کو وزیر اعلیٰ ہاﺅس کے قریب زبردست احتجاجی دھرنا دیا گیا ، صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کی دھرنے میں آمد اور بلدیاتی انتخابات 15جنوری کو ہی کروانے،بلدیاتی اختیارات کی منتقلی کی یقینی دہانی اور ادارہ نور حق آمد کے اعلان کے بعد پُر امن طور پر ختم کر دیا گیا ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ دودھ کا جلا چھاچ بھی پھونک پھونک کر پیتا ہے اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ ماضی کی طرح ٹال مٹول کے بجائے ناصر حسین شاہ اپنی قیادت تک یہ بات پہنچائیں کہ ایم کیو ایم کے موقف کو بنیادبنا کر الیکشن کمیشن کو بلدیاتی انتخابات کے التواءکے لیے جو خط لکھا گیا ہے اسے واپس لیا جائے۔ ایک بار پھر آپ بلدیاتی اداروں کو اختیارات دینے کی جو یقین دہانی کرا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں بھی فوری طور پر سندھ اسمبلی کا اجلاس طلب کر کے قانون سازی کریں ۔
 جماعت اسلامی کے تحت 8جنوری کو باغ جناح میں عظیم الشان اور تاریخی” اعلان کراچی جلسہ عام “منعقد ہو گا ۔ جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی کے حوالے سے اور مسائل کے حل کا روڈ میپ پیش کیا جائے گا ۔ ناصر حسین شاہ نے دھرنے کے شرکاءاور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے التواءکے لیے کچھ مسائل تھے ، سیکوریٹی وجوہات ، سیلاب زدگان اور دیگر مسائل تھے ، جماعت اسلامی کا موقف رہا ہے کہ یوسیز کم ہیں لیکن اب تو تمام چیزیں طے ہو چکی ہیں اور 15جنوری کو ہی انتخابات ہوں گے ۔ ہم بھی چاہتے ہیں کہ ہوں ،سندھ میں ایک مرحلہ ہو گیا ہے ،اگلہ بھی ہو گا، چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے بھی واضح طور پر اعلان کردیا ہے کہ الیکشن ضرور ہوں گے ، بلدیاتی ادارو ں کو با اختیار بنانے کے لیے بھی اقدامات کیے گئے ، پی ایف سی کا اعلان کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا اس پر بھی عمل کریں گے۔ اس سلسلے میں ہم جلد اپنی قیادت کے ہمراہ ادارہ نور حق کا دورہ کریں گے ۔ گزارش ہے کہ احتجاج کو موخر کردیں ، حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں کراچی پریس کلب سے ریلی روانہ ہوئی تھی۔
جماعت اسلامی دھرنا

مزیدخبریں