پاکستانی روپے کو امریکی ڈالر کے مقابلے میں لگاتارنقصان جاری۔

پاکستان میں روپے کے مقابلے میں  ڈالر کی قدر میں رواں ہفتے ایک بار پھر اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور سٹیٹ بینک کے جاری کردہ ریٹ پر ڈالر دستیاب نہیں ہے۔معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں ڈالر کی عدم دستیابی کو جواز بناتے ہوئے فاریکس ڈیلرز بھی اپنی مرضی کے ریٹ پر ڈالر فروخت کر رہے ہیں۔انٹربینک میں روپیہ مستحکم: 4 جنوری کو امریکی ڈالر، سعودی ریال سمیت اہم کرنسیوں کی قیمت فاریکس ڈیلرز کے مطابق پاکستان میں آج انٹر بینک مارکیٹ میں ایک ڈالر 227 روپے 30 پیسے کا ہے جبکہ اوپن مارکیٹ کا ریٹ 236  روپے ہے۔رواں ہفتے کے آغاز پر ایک امریکی ڈالر کی قیمت 226 روپے 50 پیسے تھی۔ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکریٹری ظفر پراچہ نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’ڈالر کی قلت کا سامنا ہے۔ اس وقت گرے مارکیٹ بہت فعال ہے۔ لوگ مارکیٹ سے ڈالر خرید کر بلیک میں فروخت کررہے ہیں۔‘انہوں نے بتایا کہ 90 فیصد مارکیٹ میں مصنوعی مانگ ہے۔ ’بیرون ملک پاکستانیوں سے ہمیشہ ڈالر بھیجنے کی درخواست کی جاتی ہے یہ عام سی بات ہے لیکن اس وقت صورتحال یہ ہے انٹر بینک میں ڈالر کا ریٹ 226 روپے ہے جبکہ حوالے کا ریٹ 270 روپے ہے۔‘ظفر پراچہ کے مطابق ’منی ٹرانسفر کمپنیاں بھی رقم منتقلی پر 10 سے 12 روپے فی ڈالر چارج کر رہی ہیں۔ اس لیے بھی لوگ یہاں قانونی طریقے سے رقم بھیجنے سے ہچکچا رہے ہیں۔‘معاشی امور کے ماہر عبد العظیم نے اردو نیوز کو بتایا کہ پاکستان میں ڈالر کی کمی کی وجہ سے اس کا ریٹ نہ صرف تبدیل ہو رہا ہے بلکہ مسلسل بڑھ بھی رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو پاکستان سے ڈالر باہر جانے سے روکنے کے لیے سخت اقدامات کرنا ہوں گے۔ اس کے علاوہ ملک میں ڈالر بھیجنے والوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنا ہوگا۔‘انہوں نے مزید کہا کہ ڈالر کی کمی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی مرضی کے ریٹ پر ڈالر فروخت کیے جا رہے ہیں۔ اس سے مارکیٹ بھی متاثر ہو رہی ہے اور عوام کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ای پیپر دی نیشن