لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس کاظم رضا شمسی نے تھانہ قلعہ کالر والا پولیس کی غیر قانونی حراست سے بازیاب ہونے والے زخمی شہری کو رہا کرنے کا حکم دےتے ہوئے اس کا طبی معائنہ کروانے کا حکم دے دیا۔ فاضل عدالت نے قرار دیا کہ قانون کسی سرکاری اہلکار کو اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ وہ کسی شہری کو غیر قانونی تحویل میں رکھے۔ فاضل جج نے گذشتہ روز کیس کی سماعت کی تو عدالتی حکم پر بیلف نے تھانہ قلعہ کالروالہ پولیس کی تحویل سے مدثر نامی شہری کو زخمی حالت میں بازیاب کرا کے عدالت میں پیش کیا۔ بیلف نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے مدثر کو غیر قانونی حراست میں رکھا اور اسے شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ پولیس نے بازیاب ہونے والے شہری کی گرفتاری ڈالی نہ ہی اس کے خلاف کوئی مقدمہ درج تھا۔ جس پر عدالت نے زخمی مدثر کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے اس کا طبی معائنہ کرانے کے بھی احکامات صادر کر دئیے۔ عدالتی حکم پر رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مدثر نے بتایا کہ پولیس نے رشوت لینے کے لئے اسے گھر سے اٹھایا اور انکار کرنے پر حوالات میں بند کر کے تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔ اس کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں تھا۔
ہائیکورٹ کے حکم پر قلعہ کالروالا پولیس کی غیر قانونی حراست سے زخمی شہری بازیاب
Jul 06, 2013