لاہور (اپنے نامہ نگار سے +نوائے وقت نیوز) پیپلز پارٹی کے سابق صوبائی وزیر مشتاق اعوان کو کرپشن کیس میں احتساب عدالت نے 7 سال قید سزا اور 37 کروڑ جرمانہ کی سزا دی۔ مشتاق اعوان کو کمرہ عدالت سے گرفتار کر لیا گیا۔ مشتاق اعوان کو سرکاری ٹھیکوں میں خورد برد کرنے پر سزا سنائی گئیجس کے بعد پولیس نے ملک مشتاق اعوان کو تحویل میں لے کر انہیں جیل پہنچا دیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق سینئر صوبائی وزیر ملک مشتاق اعوان کے خلاف 2001ءمیں ریفرنس دائر کیا گیا تھا جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ ملک مشتاق اعوان نے سینئر صوبائی وزیر کی حیثیت سے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ٹھیکے دیئے اور حکومت کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا تاہم بعدازاں این آر او کے نتیجے میں تمام کیس داخل دفتر کردیئے گئے۔ بعدازاں سپریم کورٹ نے این آر او کو غیر آئینی و غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اس کے تحت داخل دفتر کیے گئے تمام مقدمات کی دوبارہ سماعت شروع کرنے کے احکامات دیئے۔ ملک مشتاق اعوان کے خلاف گذشتہ ایک سال سے زائد عرصہ سے نیب عدالت میں سماعت ہو رہی تھی۔ وکلاءکے دلائل مکمل ہونے کے بعد نیب عدالت کے جج اظہر الحق نے گذشتہ روز ملک مشتاق اعوان پر جرم ثابت ہونے کے بعد انہیں سات سال قید اور 37کروڑ روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔اس موقع پر ملک مشتاق اعوان خود بھی عدالت میں موجود تھے۔ فیصلہ کا اعلان ہونے کے بعد پولیس نے ملک مشتاق اعوان کو اپنی تحویل میں لے لیا اور انہیں جیل بھیج دیا گیا۔
مشتاق اعوان گرفتار