عمران فاروق کیس کی تحقیقات، اہم شخصیت کراچی سے لندن رقوم منتقل کرواتی رہی

Jul 06, 2013

لندن (تحقیقاتی رپورٹ: خالد ایچ لودھی) برطانیہ میں الطاف حسین اور انکے بھائی کے نام پر خریدی گئی جائیدادوں کی مالیت 20ملین پاﺅنڈ سے بھی زیادہ ہے۔ گزشتہ دنوں لندن میٹرو پولیٹن پولیس نے الطاف حسین اور دیگر رہنماﺅں کے گھروں پر چھاپوں کے دوران جو دستاویزات حاصل کی ہیں انکے مطابق یہ انکشاف ہوا ہے کہ لندن میں انتہائی مہنگے علاقوں میں ایسی جائیدادیں موجود ہیں کہ جنکی ملکیت ایم کیو ایم کے قائد اور دیگر رہنماﺅں کے نام پر ہے صرف لندن کے مختلف علاقوں میں 20 سے زائد پراپرٹیز الطاف حسین اور انکے بھائی کی ملکیت ہیں۔ ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے حوالے سے تحقیقات کے دوران الطاف حسین کے ذاتی گھر سے 7 لاکھ پاﺅنڈ کیش بھی ملا ہے۔ دستاویزات جو کہ میٹروپولیٹن پولیس کی تحویل میں ہیں ان سے معلوم ہوا ہے کہ کراچی سے ایک انتہائی اہم حکومتی شخصیت بھاری رقوم لندن منتقل کرواتی رہی ہے۔ دوسری جانب لندن کے علاقے ایجوئر میں الزبتھ ہاﺅس کے سیکنڈ فلور پر واقع ایم کیو ایم کا انٹرنیشنل سیکرٹریٹ اب ویران ہو چکا ہے جب بار بار انٹرنیشنل سیکرٹریٹ کے پریس آفس سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی گئی تو وہاں پر کسی نے فون ہی نہیں اٹھایا۔ لندن میں موجود ایم کیو ایم کے دیگر رہنماﺅں کے موبائل فون بھی بند ہیں۔ دوسری جانب برطانوی ”سیریس اور آرگنائز کرائم ایجنسی“ نے باقاعدہ طور پر متحدہ کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ تحقیقات امریکہ، کینیڈا، دوبئی اور پاکستان میں مقیم بعض شخصیات سے کی جائے گی ان شخصیات تک رسائی حاصل کرنے میں ان ممالک کے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رابطہ قائم کیا جا رہا ہے، انتہائی معتبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے تحقیقات کے دوران شواہد کے مطابق گزشتہ چند برس سے دوبئی اور پاکستان سے غیر قانونی طور پر بھاری رقوم برطانیہ منتقل کی جاتی رہی ہیں اور اس عمل میں پاکستان کی سابق حکومت کے بعض بااثر شخصیات کے ملوث ہونے کے بھی اشارے ملے ہیں۔ ماضی میں ایم کیو ایم کے ساتھ سابق حکومت کی جو بااثر شخصیات لندن میں ایم کیو ایم کے قائد کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہی ہیں ان میں سابق وزیر داخلہ رحمن ملک اور گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد سرفہرست ہیں۔

مزیدخبریں