اسلام آباد+حافظ آباد(نوائے وقت نیوز+نمائندہ نوائے وقت) بینکوں سے لین دین پر 0.6 فیصد ٹیکس کیخلاف ایل پی جی ایسوسی ایشن نے احتجاج کا اعلان کردیا، ایل پی جی ایسوسی ایشن کے مطابق ٹیکس کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو خیبر سے کراچی تک ایل پی جی کی سپلائی بند کردی جائے گی، ایل پی جی ایسوسی ایشن نے آج 6 جولائی کو اجلاس بھی طلب کرلیا ہے، ایل پی جی ایسوسی ایشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ٹیکس واپس نہ لیا گیا تو ملک گیر ہڑتال کرکے گیس کی سپلائی بند کردیں گے۔ علاوہ ازیں حافظ آباد کے تاجروں نے بھی حکومت کی جانب سے بنکوں میں رقوم کی منتقلی پر عائد ٹیکس کیخلاف آج سے احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پہلے مر حلہ کے دوران احتجاجی تشہیری مہم، دوسرے مرحلے کے دوران احتجاجی کیمپ، مظاہرے، ریلیاںاور تیسرے مرحلے میں شٹر ڈائون ہڑتال کی جائے گی۔اس بات کا فیصلہ انجمن آڑھتیان غلہ منڈی ، رائس ڈیلرز ایسو سی ایشن اور مرکزی انجمن تاجران کے مشترکہ اجلاس میں کیا گیا۔ جس کی صدارت انجمن آڑھتیان و رائس ڈیلرز کے صدر حاجی شیخ محمد اسحاق اور صدر مرکزی انجمن تاجران شیخ محمد امجد نے کی۔ اجلاس کے بعد مختلف تجارتی و کاروباری تنظیموں کے رہنمائوں عبد الحمید رحمانی، ظفر اقبال رتو، شیخ فیصل اسحاق، سیٹھ ہمایوں، ملک ہمایوں شہزاد اور اعظم سمو رنے مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران بنکوں میں رقوم کی چیکوں اور آن لائن سسٹم کے ذریعے منتقلی پر عائد 0.6فیصد ٹیکس کی شدید مذمت اور اسے مستردکرتے ہوئے کہا کہ حکومت تاجروں اور کارو باری افراد کے خلاف ظالمانہ ٹیکس پالیسی اختیار کر رہی ہے عام استعمال کی چیزوں پر عائد ٹیکسوں کے بعد اب رقوم کی منتقلی پر بھی ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے جسے تاجر یکسر مسترد کرتے ہیں۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بنکوں کے ذریعے رقوم کی منتقلی ہر نیا ٹیکس لگا کر تاجروں پر خود کش حملہ کیا ہے۔اس طرح کے مشیر وزیر اعظم اور تاجر برادری کوآپس میں لڑانا چاہتے ہیں۔ ہم اس طرح کا کوئی بھی ٹیکس منظور نہیں کریں گے۔ اس ٹیکس کا براہ راست اثر غریب عوام پر پڑے گا اور مہنگائی میں اضافہ ہو گا۔