اسلام آباد (صباح نیوز) پاک چین اقتصادی راہداری کے لئے مختلف منصوبوں کے حوالے سے قومی ترقیاتی پروگرام 2015-16 میں مختص 72ارب روپے سے زائد کے فنڈز کا اجرا شروع ہوگیا ہے۔ اقتصادی راہداری سے منسلک ریلوے ٹریک کی فزیبلٹی رپورٹ کی تیاری کا کام تیز کر دیا گیا ہے۔ مغربی روٹ کے لئے مجموعی طور پر 35 ارب، شمالی روٹ کے لیے 27 ارب، گوادر کے لئے 9 ارب روپے کے فنڈز شامل ہیں۔ ترجیحی منصوبوں کی تفصیلات بھی جاری کر دی گئی ہیں۔ کراس بارڈر آپٹیکل فائبر کیبل کا منصوبہ بھی شامل ہے توانائی کے دس منصوبوں کو ترجیحات اور گیارہ کو فعال کرنے کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ اقتصادی راہداری کی حال ہی میں جاری دستاویز کے مطابق توانائی کے33 ارب 79 کروڑ 30 لاکھ ڈالر، ٹرانسپورٹ بنیادی ڈھانچہ و سڑکوں کے لئے 6 ارب 10 کروڑڈالر، ریل نیٹ ورک کے 3 ارب 69 کروڑ ڈالر،گوادر رپورٹ کی اپ گریڈیشن کے لئے 78 کروڑ 60 لاکھ ڈالر لاگت کے منصوبے شامل گئے ہیں۔ توانائی کے دس ترجیحی منصوبوں میں سینو ہائیڈرو ریسورس لمیٹڈ اینڈ المرقب، کیپٹل ساہیوال کول پاور پلانٹ، ایگروتھر، سرفس مائن، گوادر کول پاور پروجیکٹ ، مظفر گڑھ کول پاور پروجیکٹ، رحیم یار خان کول پاور پروجیکٹ، تھرکول بلاک سکس، قائد اعظم سولر پارک،دائود ونڈ فارم، یو ای پی ونڈ فارم، سینکس ونڈ فارم، سچل ونڈ فارم ،سکھی کناری ہائیڈرو پاور سٹیشن کی تعمیر شامل ہیں۔ توانائی کے جن منصوبوں کو فعال کیا جائے گا ان میں گڈانی پاور پارک پروجیکٹ، حیبکو کول پاور پلانٹ چیچو کی مالیاں پاور پلانٹ، سائٹ رینج ومائنگ پروجیکٹ ،کیالہ ہائیڈل پروجیکٹ ،پاکستان ونڈ فارم اور تھرمائن شامل ان 21 منصوبوں سے مجموعی طور پر 17045 میگا واٹ بجلی حاصل ہو گی۔ لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ بھی اقتصادی راہداری کی بریفنگ دستاویزات میں شامل ہے۔