اسلام آباد (خبرنگار) او جی ڈی سی ایل میں ایک سو سے زائد جونیئر انجینئرز کی آسامیوں پر غیر قانونی طریقے سے بھرتیاں کرلی گئی ہیں۔ متعدد افسران نے اپنے بیٹوں اور رشتہ داروں کو بھرتی کروالیا، رولز کے مطابق کوئی بھی افسر اپنا بیٹا یا رشتہ دار کمپنی کی ایم ڈی سے کلیئرنس لئے بغیر بھرتی نہیں کرواسکتا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کمپنی میں پہلے سے پروموشن کے انتظار میں سینکڑوں اسسٹنٹ انجینئرز کے احتجاج کے بعد ان غیر قانونی بھرتیوں کا عمل رکنے کے بجائے اس میں مزید تیزی آگئی۔ بھرتی ہونیوالے افسران کے میڈیکل تک نہیں کرائے گئے جبکہ دیگر متعدد اہم نکات کا بھی خیال نہیں رکھا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جی ایم (ایچ آر) ملک ارشد، جی ایم (پی اینڈ ڈی) اسد عمران شوکت کے بیٹے اور جی ایم انچارج پروڈکشن اسد احمد کے بھانجے اور انچارج آئل کمپلیکس محمد سلیم کی بیٹی کو بھرتی کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ جونیئر انجینئرز کی بھرتی کا عمل شروع ہوا تو کمپنی میں پہلے سے 4 سال سے 9 سال تک کام کرنے والے اسسٹنٹ انجینئرز جوکہ پروموشن کے انتظار میں تھے، نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا تھا مگر کمپنی نے اس کے باوجود غیرقانونی بھرتیوں کا کام نہیں روکا۔