حکومت میں ہوں یا باہر‘ بیس کیمپ کی ذمہ داریاں ادا کرتا رہوں گا۔ بیرسٹر سلطان

اسلام گڑھ(صباح نیوز)آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم وصدر تحریک انصاف آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ برطانیہ میں کشمیریوں کے ملین مارچ میں کشمیریوں کا سمندر تھا جس نے 67سالہ پرانا ریکارڈ توڑا،لیکن مودی کے بعد ہمارا وزیر اعظم اسمبلی فلور پر کھڑے ہو کر کہتا ہے کہ ملین مارچ میں انسان ہی نہیں تھے۔کسی کو میری ذات کے ساتھ اختلاف ہو سکتا ہے لیکن تحریک آزاد ی کشمیر کے ساتھ نہیں ہونا چاہیے۔حکومت میں ہوں یا باہر بیس کیمپ کی ذمہ داریاں ادا کرتا رہوں گا۔موجودہ حکومت کرپشن کے حوالے سے ناسور بن چکی ہے ساری ریاستی ترقی اور ڈویلپمنٹ کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے ۔آزاد کشمیر کا انتظامی ڈھانچہ تو چیف سیکرٹری بھی چلا سکتا تھا لیکن ہم نے اسے حقیقی معنوں میں آزادی کا بیس کیمپ بنانا ہے۔ہمیں معاشرتی خرابیاں دور کرتے ہوئے تعصب،کرپشن سے پاک معاشرہ قائم کرنا ہو گا جس میں نوجوانوں کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ہمیں تمام برادریوں اور لوگوں کو اگھٹے لیکر چلنا ہے اور آزاد کشمیر کو حقیقی معنوں میںتحریک آزادی کشمیر کا بیس کیمپ بنانا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مواہ رڑاہ کے مقام پر ڈیرہ نمبرداراں میں اپنے دست راست نمبردار نیاز چوہدری کی جانب سے دیے گئے افطار ڈنر سے بحثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا. ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ مقبوضہ وادی میں بھارتی ظلم وجبراور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی کھلی کھول کر رکھ دی ہے۔مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی نئی لہر چل پڑی ہے اور جمہوری انداز میں جدوجہد جاری ہے۔
اور حال ہی میں امریکہ،کینڈا،مڈل ایسٹ ودیگر ممالک کا دورہ کر کے بین الاقوامی دنیا کو باور کرانے کی کوشش کی ہے کشمیریوں کی تحریک آزادی پر امن اور جمہوری انداز میں چل رہی ہے جس کی بین الاقوامی دنیا سیاسی سفارتی محاذوں پر حوصلہ افزائی کرے اور مسئلہ کشمیر کو پرامن طریقے سے حل کروائے۔۔حکومت پاکستان کا وہ لیول ہی نہیں ہے کہ کشمیریوں کے احساسات وجذبات کی ترجمانی کر سکے،مسلح افواج کے سپہ سالار جنرل راحیل شریف نے کشمیریوں کو یکجہتی کا پیغام دیا جس سے کشمیریوں کے حوصلے بلندہوئے۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے مواہ رڑاہ کے مقام پر ڈیرہ نمبرداراں میں اپنے دست راست نمبردار نیاز چوہدری کی جانب سے دیے گئے افطار ڈنر سے بحثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مذید کہا کہ جو ڈیشنل کمیشن کے فیصلے کا انتظار ہے اور اس کے اثرات آزاد کشمیر پر بھی پڑیں گے۔2015ء پاکستان وآزاد کشمیر میں الیکشن کا سال ہے کارکنان تیاری جاری رکھیں۔تحریک انصاف عام انتخابات میں کسی سے اتحاد نہیں کریگی،یکم جولائی کو ڈڈیال سے رکنیت سازی مہم شروع کر دی ہے اور 31اگست تک اسے مکمل کر کے تنظیم سازی شروع کر دیں گے اور پھر الیکشن کے لئے آگئے بڑھیں گے۔انہوںنے کہا کہ سرکاری ملازمین کو تنبیہ کرتا ہوں کہ حکومت کی کرپشن میں ان کا ساتھ نہ دیں ،کرپشن کے بعد ہمیشہ قربانی کا بکرا سرکاری ملازمین ہی بنتے ہیں۔جناح ماڈل ٹائون،جاگراں فیز ٹو،بینظیر میڈیکل کالج،خالق آباد سڑک کی تعمیر،کشمیر کونسل اور لوکل گورنمنٹ کی سکیموں میں کروڑوں روپے کی کرپشن کی گئی۔آزاد کشمیر میں بھی نیشنل ایکشن پروگرام کے تحت ایپکس کمیٹی حکومتی کرپشن کی تحقیقات کرے۔سند ھ میں اگر سو افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالے جا سکتے ہیں تو پھر آزاد کشمیر،پنجاب ووفاق میں کاروائی کیوں نہیں ہو سکتی ہے ۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...