بھٹو حکومت کا تختہ الٹنے کیخلاف پیپلزپارٹی نے یوم سیاہ منایا‘ تقریبات کا اہتمام

لاہور (نامہ نگاران) ذوالفقار علی بھٹو کی منتخب حکومت کا تختہ الٹنے اور جنرل ضیاءالحق کے مارشل لاءکیخلاف پیپلز پارٹی نے گزشتہ روز ملک بھر میں یوم سیاہ منایا۔ کئی شہروں میں اس حوالے سے تقریبات کا انعقاد، احتجاجی جلسے اور ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر حافظ آباد، فیصل آباد، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ سمیت کئی شہروں میں تقریبات کا اہتمام کیا گیا جبکہ شیخوپورہ میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ شیخوپورہ سے نامہ نگارخصوصی کے مطابق پیپلزپارٹی ضلع شیخوپورہ کے زیر اہتمام ذوالفقار علی بھٹو شہید کا 5 جولائی 1977ءکو منتخب جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے کے حوالے سے ”یوم سیاہ“ منایا گیا اس سلسلہ میںضلعی صدر محمد آصف خان کی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی ضلعی سیکرٹریٹ سے شروع ہوکر پریس کلب پہنچ کر اختتام پذیر ہوئی کارکنان نے بازوﺅں پر سیاہ پٹیاں باندھ رکھی تھیں ریلی میںخواتین کارکنوں کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر آصف خان نے کہا کہ اگر ضیاءالحق بھٹو شہید کی حکومت کا تختہ نہ الٹتے تو آج پاکستان ایشیا کا ٹائیگر ہوتا ذوالفقار علی بھٹو شہید نے ملک کو 1973ءکا آئین دیا اور ملک کو ایٹمی قوت بنایا۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق پی پی پی کے ضلعی جنرل سےکرٹری محمد ارشد مہند اور دےگر رہنماﺅں ملک شوکت حےات اعوان، پی اےم صفدر کھرل اےڈووکےٹ، چوہدری محمد یٰسین، الحاج زاہد فاروق، ےاسر عظےم و دےگر نے ےوم سےاہ کے سلسلہ مےں تقرےب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1977مےں بھٹو حکومت کا تختہ اُلٹ کر اےک آمر کو ملک پر مسلط کےا جانا اےک بہت بڑی سازش تھی جس کا خمےازہ قوم آج تک بھگت رہی ہے۔ لاہور میں پیپلزسٹوڈنٹس فیڈریشن پنجاب کے زیراہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے رہنماﺅں نے کہا کہ 5 جولائی کے مارشل لاءنے ملک کو دہشت گردی اور فرقہ واریت کے تحفے دئیے جن کا خمیازہ آج تک قوم بھگت رہی ہے، آمروں کو جمہوریت اور آئین کی اہمیت کا کیا پتہ، قائداعظم کے بعد پاکستان کے سب سے بڑے لیڈر ذوالفقار علی بھٹو اوربے نظیر بھٹو ہیں، کچھ لوگ طاقتور اداروں کے پیچھے رہ کر سیاست کررہے ہیں، تقریب سے پارٹی کے سیکرٹری جنرل سردار لطیف کھوسہ، پنجاب کے صدر منظور احمد وٹو، تنویر اشرف کائرہ، نفیسہ شاہ، ندیم افضل چن، میر سہراب مری، ثمینہ خالد گھرکی، چودھری سجادالحسن، ریاض احمد، آصف بلوچ، نیئر جٹ، زوہیب بٹ اور دیگر نے خطاب کیا۔ منظور احمد وٹو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوری امید ہے کہ اب پی ایس ایف پوری یکسوئی سے ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو کا پیغام ملک کے کونے کونے میں پہنچائے گی اور چیئرمین بلاول بھٹو کے ہر اول دستے کا کام کرے گی۔ جنرل ضیاءالحق نے ذوالفقار علی بھٹو کی منتخب حکومت پر شب خون مار کر قوم پر بڑا ظلم کیا تھا، اگر جنرل ضیاءالحق ایسا نہ کرتے تو پاکستان آج ترکی اور ملائیشیا کی طرح ترقی کی راہ پر گامزن ہوتا۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ بھٹو ازم ایک فلسفہ ہے۔ ضیاءالحق کی باقیات نے ڈاکہ مار کر اقتدار پر قبضہ کیا ہے۔ ندیم افضل چن نے کہا کہ کچھ لوگ طاقتور اداروں کے پیچھے رہ کر سیاست کرنا چاہتے ہیں لیکن پیپلزپارٹی انکے عزائم کو ناکام بنادیگی۔ نفیسہ شاہ نے کہا کہ 5 جولائی کا دن جمہوری سوچ کے خلاف ایک حملہ تھا لیکن پیپلزپارٹی کے کارکنوں نے ضیاءالحق کی ڈکٹیٹر شپ کا مقابلہ کیا۔ تنویر اشرف کائرہ نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستانی قوم کو آئین دیا جو کہ وفاق کی ضمانت ہے۔
پیپلزپارٹی/یوم سیاہ

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...