برطانوی ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ انھوں نے ایسے پانچ انتہائی بڑے بلیک ہولز کا پتہ چلایا ہے جو اس سے پہلے دھول اور گیس کے سبب مبہم تھے

ان انتہائی بڑے بلیک ہولز کی کمیت سورج سے اربوں گنا زیادہ ہے اور ان کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ کہکشاؤں کے قلب میں واقع ہیں۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس نئی دریافت سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ اس کائنات میں ایسے مزید کروڑوں بلیک ہولز ہوں گےبلیک ہولز کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ ستاروں کے ٹکرانے سے پیدا ہوتے ہیں اور یہ اتنے بڑے ہوتے ہیں کہ ان کی کشش ثقل سے روشنی تک نہیں بچ پاتی۔سائنسدانوں کا خیال ہے کہ ایسے بلیک ہولز تمام کہکشاؤں میں ہوں گے اور ان کی تعداد اربوں میں ہو سکتی ہے،انتہائی بڑے بلیک ہولز کے بارے میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ یہ کائنات کی نالیاں ہیں جو لامتناہی کثافت تک چیزوں کو اپنی جانب کھینچ لیتی ہیں۔پانچ کہکشاؤں کے قلب میں واقع ان بلیک ہولز سے نکلنے والی زبرست توانائی کے حامل ایکس ریز کے سبب ان کا پتہ چل سکا ہے۔

ای پیپر دی نیشن