کابل( اے این این) امریکی سینٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے سربراہ اور سابق صدارتی امیدوار جان مکین نے کہا ہے کہ پاک فوج کی شاندار کامیابیوں کا خود مشاہدہ کیا ہے ،حقانی نیٹ ورک کے خلاف مزید کچھ کرنے کی ضرورت ہے،شمالی وزیر ستان میں دہشتگردوں کے تباہ شدہ ٹھکانے اور برآمد ہونے والا اسلحہ پاکستان کی کامیابیوں کا ثبوت ہیں ،خطے سے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پاکستان اور افغانستان کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے،امریکی فوج کا مکمل انخلا افغانستان کے استحکام کو متاثر کرے گا،اس سے داعش اور القاعدہ پھر سے مضبوط ہونگے ۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے کابل میں افغان اور امریکی حکام سے گفتگو میں کیا۔مزید تفصیلات کے مطابق جان مکین نے کابل میں امریکہ کے عسکری اور افغان حکام کو اپنے دورہ پاکستان کی تفصیل سے آگاہ کیا اور خاص کر شمالی وزیر ستان کے دورے کا پر جوش انداز میں ذکر کیا۔انھوں نے دہشتگردی کے خلاف جنگ اور آپریشن ضرب عضب میں پاک فوج کی کامیابیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم نے پاکستان اور اس کی فوج کی شاندار کامیابیوں کو خود مشاہدہ کیا ہے۔ پاکستان دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اہم اتحادی ہے اور اس نے اس جنگ میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔پاکستان نے اس جنگ میں سب سے زیادہ نقصان بھی برداشت کیا ہے ہم اس کے کردار کو سراہتے ہیں تاہم پاکستان کو حقانی نیٹ ورک کے خلاف مزید موثر اقدامات کی ضرورت ہے۔ افغانستان کے قومی سلامتی کے مشیر محمد حنیف اتمر نے بتایا کہ جان مکین نے پاکستانی حکام سے چار رکنی امریکی سینیٹ کے وفد کی بات چیت پر افغان اہل کاروں کو آگاہ کیا۔ یہاں کے حالات عراق جیسے نہ بن جائیں، امریکی وفد کو وار سا اجلاس میں شرکت سے متعلق افغانستان کی تیاری اور پالیسی سے بھی آگاہ کیا گیا۔