اسلام آباد(آئی این پی+ آن لائن) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت نے ڈریپ کو 10ہزار ادویات کی قیمتوں میں اضافے سے روک دیا ،جبکہ ڈائیریکٹوریٹ آف سینٹرل ہیلتھ اسٹیبلشمنٹ کے ملازمین کی مکمل تفصیلات طلب کر لیں ، چیئرمین کمیٹی میاں عتیق شیخ نے کہا کہ ہم کسی قیمت پر ادویات کی قیمت بڑھانے کی اجازت نہیں دیں گے ،ہم دوائیوں کی قیمت آدھی کرا سکتے ہیں ، ایک ہی دوائی کی قیمت مختلف ہو تی ہے ، ایک دوائی ایک فیکٹری سے 30روپے ہول سیل ہوتی ہے ، جبکہ دکاندار اس کو320کی بیچتا ہے ، اور وہ قیمت اس دوائی پر لکھی ہوتی ہے ، ہم اب یہ ظلم نہیں ہونے دینگے۔ انہوںنے کہا کہ ادویات کی قیمتوں میں پچاس فیصد کمی کرائیں گے۔ پاکستان میں ادویات بنگلہ دیش سے تین گنا مہنگی ہیں، ادویات کی قیمتوں پر بات کرتے ہوئے میاں عتیق شیخ آبدیدہ ہو گئے۔ سیکرٹری صحت نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ سابق وزیر اعظم نے 46نئے ہسپتال بنانے کا پلان بنایا تھا ، جس کے مطابق حکومت کو یہ ہسپتال بنا کر پرائیویٹ سیکٹر کو دینا تھا ، اس منصوبے پر ابھی تک ایک روپیہ بھی خرچ نہیں ہوا ، وزارت صحت حکام نے کہا کہ 205ملین ابھی بھی ایک بینک کے اکاﺅ نٹ میں پڑا ہو ا ہے ، رکن کمیٹی سینیٹر مہر تاج روغانی نے کہا کہ اس حوالے سے ہمارے پاس ابھی تک تفصیلات کیوں نہیں آئیں ، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اس منصوبے کے حوالے سے ہمیں مکمل تفصیلات فراہم کریں ، اجلاس کے دوران ڈائیریکٹوریٹ آف سینٹرل ہیلتھ اسٹیبلشمنٹ کے ڈائیریکٹر ڈاکٹر عرفان نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ ڈائیریکٹوریٹ آف سینٹرل ہیلتھ اسٹیبلشمنٹ میں 768افراد ملازمت کر رہے ہیں جن میں سے 134گزٹڈ آفیسر ہیں، جبکہ 634نان گزٹڈ ہیں، چیئرمین کمیٹی کے استفسار پر ڈائیریکٹوریٹ آف سینٹرل ہیلتھ اسٹیبلشمنٹ کے ڈائیریکٹر ڈاکٹر عرفان نے بتایا کہ ہماری کبھی ترقی نہیں ہوئی، جس پر چیئرمین کمیٹی میاں عتیق نے سیکڑی صحت کو کہا کہ آپ یہ معاملہ خود دیکھیں یا تو ڈاکٹر عرفان کو مستقل کیا جائے ، یا جو سینئر افسران موجود ہیں ان میں سے کسی کو ڈائریکٹر لگا دیں۔قائمہ کمیٹی نے پی ایم ڈی سی کے رجسٹرار سے بریفنگ لینے سے انکار کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میںپی ایم ڈی سی کے صدر کو طلب کر لیا۔
سینٹ قائمہ کمیٹی