اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+آئی این پی + آن لائن) پا کستان نے وا ضح کیا ہے کہ افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں تاہم انہیں مذاکرات کی میز پر لانا صرف اسلام آباد کی ذمہ داری نہیں، جنوبی ایشیا کے لیے امریکی معاون نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کا دورہ پاکستان کامیاب رہا، عالمی برادری مقبوضہ وادی کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا نوٹس لے، سا بق و زیر اعظم نواز شریف کے برطانیہ میں سیاسی پناہ لینے کے حوالے سے معلومات کا علم نہیں، دفتر خا رجہ ڈاکٹر فیصل نے جمعرات کو ہفتہ وار پر یس بر یفنگ میں کہا کہ پاکستان افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کی حمایت کرتا ہے، تاہم انہیں مذاکرات کی میز پر لانا صرف اسلام آباد کی ذمہ داری نہیں۔ افغانستان کے تمام شرا کت دارو ں کو اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔پاکستان متعدد بار کہہ چکا ہے کہ ہم افغانستان کے سیاسی حل کے حامی ہیں اور افغان صدر اشرف غنی کے اقدامات کی حمایت کرتے ہیں۔ ہم یقین رکھتے ہیں کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں۔ امید ہے طالبان امن کے قیام کے لیے موقع کا فائدہ اٹھائیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ نے پاک افغان بارڈر مینیجمنٹ جیسے اقدامات میں پاکستان کے کردار کو سراہا ہے جنوبی ایشیا کے لیے امریکی معاون نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کا دورہ پاکستان کامیاب رہا۔ ایلس ویلز نے افغانستان میں امن کے لیے پاکستانی اقدامات کی تعریف کی ایک سوال کے جواب میں انہو ں نے کہا کہ نواز شریف کے برطانیہ میں سیاسی پناہ لینے کے حوالے سے معلومات کا علم نہیںترجمان نے کہا کہ ممبئی ٹرائل میں بھارتی ہائی کمیشن کی جانب سے لکھے جانے والے خط کو وزارتِ داخلہ اور ایف آئی اے ڈیل کرنے رہے ہیں۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بند کرے ۔ گذشتہ ہفتے بھارتی بربریت سے مزید 7 کشمیری شہید ہوئے انہو ں نے مطا لبہ کیا کی بھارت انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی پاسداری کرے۔ عالمی برادری مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا نوٹس لے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت یکم جنوری اور یکم جولائی کو قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کرتے ہیں اور اس ماہ حکومت پاکستان نے 471 بھارتی قیدیوں کی فہرست بھارتی ہائی کمشن کے حوالے کی ،پاکستان اور روس دوستانہ مشترکہ فوجی مشقیں کر رہے ہیں جسکا پہلا دور پاکستان اور دوسرا روس میں ہو گا۔ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بین الاقوامی برادری اور اسٹیک ہولڈر کو اپنا کردار کرنا ہوگا۔ ترجمان نے بتایا حکومت نے افغان مہاجرین کی بحالی کیلئے 30ستمبر تک توسیع کردی ہے۔2جولائی کو اقوام متحدہ کے پیس کیپنگ کے نمائندے جین پیررے نے پاکستان کا دورہ کیا اور نگراں وزیر خارجہ عبداللہ حسین ہارون سے بھی ملاقات کی۔وزیرخارجہ نے مہمان کو بتایا کہ بین الاقوامی امن عامہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم حصہ ہے۔اور بین لااقوامی سطح پر پاکستان کے فوجی دستے اقوام متحدہ کی امن فوج کا حصہ ہیں۔ترجمان نے پاپائے روم پوپ فرانسس کی جانب سے پاکستانی آرچ بشپ جوزف کوٹس کو کارڈینل مقررکرنے پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ پاکستان اور پاکستانی عوام کیلئے ایک بڑے اعزاز کی بات ہے۔انہوںنے بتایا کہ اس سے قبل 1973ءمیں بھی پاکستانی بشپ کو کابینہ میں شامل کیا گیا تھا۔
ترجمان دفتر خارجہ
نوازشریف کے برطانیہ میں سیاسی پناہ لینے کا علم ہے نہ طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانا صرف پاکستان کی ذمہ داری : ترجمان دفتر خارجہ
Jul 06, 2018