انگریزی میں منشور، غربت، بیروزگاری کے خاتمے، خواتین، اقلیتوں پر خصوصی توجہ

لاہور (محمد نواز رضا، وقائع نگار خصوصی) مسلم لیگ (ن) کا منشور سینیٹر مشاہد حسین سید کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے کم و بیش ایک ماہ میں تیار کیا۔ اب تک متحدہ مجلس عمل، پیپلز پارٹی نے اپنے منشور کا اعلان کیا ہے، تحریک انصاف اب تک منشور کا اعلان نہیں کر سکی۔ میاں شہباز شریف نے کم و بیش ایک گھنٹہ تک منشور کے چیدہ چیدہ پہلوﺅں پر روشنی ڈالی۔ مسلم لیگ ن کا منشور زرعی صنعتی انقلاب پر مبنی ہے جس کی بنیاد ”ووٹ کو عزت دو، خدمت کو ووٹ دو“ ہے۔ منشور کے ٹائٹل پر جہاں میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کی تصاویر ہیں وہاں دائیں جانب سے قائداعظم، علامہ اقبال اور مادر ملت فاطمہ جناح کی تصاویر ہیں۔ اسے مسلم لیگ (ن) کا منشور 2018 کا عنوان دیا گیا ہے۔ منشور کی ابتدا میں پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد محمد نواز شریف کا پیغام ہے جس میں قوم کے نام ووٹ کے تقدس کے لئے جدوجہد کرنے کا اظہار کیا گیا ہے۔ سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے میاں نواز شریف کا پیغام پڑھ کر سنایا۔ پیغام کے آخر میں قائداعظم زندہ باد کا نعرہ لکھا گیا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے مسلم لیگ ن نے انگریزی زبان میں منشور تیار کیا ہے، وقت کی کمی کے باعث اس کا اردو ترجمہ نہیں کرایا جا سکا جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے اپنے پیغام میں 30 سالہ عوام کی خدمت کو پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے لوگ ہر وقت جلدی میں رہنے والا شخص کہتے ہیں۔ میں جانتا ہوں کہ عوام کی خدمت وقت کے خلاف دوڑ ہے۔ کچھ کر گزرنا میری اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آپ لوگ مجھے 1990ءکے عشرے سے جانتے ہیں، میری زندگی ایک کھلی کتاب ہے، میں نے پوری زندگی فائٹر کی طرح گزاری ہے۔ کینسر، کرپشن، قبضہ مافیا، جھوٹے الزامات کے خلاف لڑائی لڑ رہا ہوں اور اداروں کے درمیان ہم آہنگی کے لئے لڑ رہا ہوں۔ اب میں 25 جولائی 2018ءکو اپنی زندگی کی سب سے بڑی جنگ لڑنے کو تیار ہوں۔ یہ جنگ پاکستان اور اس کے عوام کے لئے جنگ ہے۔ بہتر کل کیلئے جدوجہد کر رہا ہوں تاکہ عوام کے بچے امن اور خوشحالی کی زندگی بسر کر سکیں۔ انشاءاللہ ووٹ کی طاقت سے جمہوریت کو مضبوط بنائیں گے۔ منشور کا دیباچہ خوشحال پاکستان کے بارے میں ہے جو مسلم لیگ ن کے ویژن کی عکاسی کرتا ہے۔ مسلم لیگ ن کے منشور میں 2013-18 کی کارکردگی بیان کی گئی ہے جبکہ اس تقابل میں 2018-23 کے وعدے کئے گئے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے منشور میں زرعی و صنعتی ترقی پر زور دیا گیا ہے۔ غربت کے خاتمہ کیلئے پروگرام دیا گیا ہے۔ شرح نمو میں اضافہ سے بے روزگاری ختم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ ملک میں ٹیکسیشن کے نظام کو بہتر بنانے پر توجہ دی جائے گی۔ منشور میں سی پیک کا خاص طور پر ذکر ہے، اسے ”گیم چینجر“ قرار دیا گیا ہے۔ کسان کی خوشحالی کیلئے 5 سالہ پروگرام بنایا گیا ہے۔ مسلم لیگ ن آئی ٹی کے شعبہ کو پاکستان کی اقتصادی ترقی میں کنجی کی حیثیت دے گی۔ مسلم لیگ ن نوجوانوں کو ملکی ترقی میں کلیدی حیثیت دے گی۔ ملک میں ٹورزم کو ترقی دی جائے گی۔ 2013-18 کے منشور میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا گیا اب آئندہ 5 سال میں عوام کو سستی بجلی فراہم کرنے کی کمٹمنٹ کی گئی۔ پٹرولیم اور قدرتی وسائل کے فروغ کا پروگرام بنایا گیا ہے۔ غریب آدمی کو انرجی کوپن دیئے جائیں گے۔ نئے ڈیم تعمیر کئے جائیں گے۔ قومی واٹر پالیسی کے تحت پانی کے نئے ذخائر تعمیر کئے جائیں گے۔ ٹرانسپورٹ کے شعبہ پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ 25 بڑے شہروں میں ٹرانسپورٹ کا بہترین نظام شروع کیا جائے گا، شہریوں کیلئے 500 میٹر سے دور کوئی بس سٹاپ نہیں ہو گا۔ کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ میں اربن ریل سسٹم شروع کیا جائے گا۔ منشور میں اعلیٰ تعلیم کیلئے جی ڈی پی کا 0.5 فیصد خرچ کیا جائے گا۔ صحت کے پروگرام میں پولیو کے خاتمہ کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔ گرین پاکستان کیلئے پاکستان کلائمیٹ چینج کونسل قائم کیا جائے گا۔ مسلم لیگ ن نے ملک میں مذہبی ہم آہنگی کیلئے پروگرام بنایا ہے، خواتین اور اقلیتوں کے حقوق پر توجہ دی جائے گی۔ مسلم لیگ ن کے منشور میں گورننس اور نیشنل سکیورٹی، قانونی اصلاحات اور فوری انصاف کی فراہمی پر بھی توجہ دی گئی ہے۔ خارجہ پالیسی کا ازسرنو جائزہ لیا جائے گا۔ چین سے تعلقات کو مزید مضبوط بنایا جائے گا۔ امریکہ سے برابری کی بنیاد پر تعلقات استوار کئے جائیں گے۔ بین الصوبائی ہم آہنگی پر توجہ دی جائے گی۔ ملک میں آزادی صحافت کو یقینی بنایا جائے گا۔
منشور نکات

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...