ایون فیلڈ ریفرنس: فیصلہ مو¿خر کرانے کی درخواستوں کے خلاف نیب کی بھرپور تیاری

Jul 06, 2018

لاہور(ایف ایچ شہزاد سے)آج احتساب عدالت میں میاں نواز شریف اور مریم نواز کی طرف سے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ موخر کرنے کےلئے دائر درخواستوں پرنیب نے بھرپور دلائل تیاری کر لئے۔ذرائع کے مطابق فریقین سے دلائل طلب کئے جانے کی صورت میں نیب پانچ مختلف نکات پر ان درخواستوں کی مخالفت کرے گا۔ دستور پاکستان کے آرٹیکل4اور25 کو دلیل کے طور پر عدالت کے رو برو پیش کیا جائے گا۔متذکرہ آرٹیکلز کے مطابق دستور پاکستان اس چیز کی ضمانت دیتا ہے کہ ہر شہری کے ساتھ مساوی سلوک،پالیسی اور قانون کا استعمال کیا جائے گا۔کسی فوجداری مقدمے میں آج تک کسی ملزم کو یہ حق نہیں دیا گیا کہ وہ ٹرائل کورٹ کو فیصلہ موخر کرنے کےلئے درخواست دے۔اگر میاں نواز شریف اور مریم نواز کی درخواستیں منظور کر لی جائیں تو پھر دستور پاکستان کے مطابق ہر ملزم کو یہ حق دینا پڑے گا۔دوسری دلیل کے مطابق ضابطہ فوجداری کے سیکشن 366 367, کے تحت ٹرائل کورٹ اس بات کی پابند ہے کہ وہ ٹرائل مکمل ہونے کے فوری بعد فیصلہ سنائے یا فیصلہ سنانے کی تاریخ کا اعلان کرے۔جو عدالت آج کی تاریخ کےلئے فیصلہ سنانے کا پہلے ہی اعلان کر چکی ہے۔مذکورہ سیکشن میں یہ بھی موجود ہے کہ کوئی بھی فیصلہ صرف اس بناءپر غیر موثر نہیں ہو گا کہ اس میں کوئی ملزم موجود نہیں۔ نیب کی طرف سے اس نکتے کو بھی دلیل کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے کہ پاکستان کی عدالتی تاریخ میں اس طرح کی کوئی نظیر نہیں ملتی کہ ٹرائل کورٹ نے ملزم کی طرف سے فیصلہ موخر کرنے کی کی درخواست منظور کی ہو۔ایسا کوئی بھی عمل غیرقا نونی ہے کیونکہ ملزم کے پاس عدالت کو ڈکٹیٹ کرنے کا کوئی حق نہیں۔نیب کی طرف سے نواز شریف کی درخواست میں پیش کردہ اس موقف کو قانونی طور پر کمزور قرار دینے کی استدعا کی جائے گی ۔جس میں نواز شریف نے کہا ہے کہ میرا دل کرتا ہے کہ میں عدالت کے روبرو پیش ہو کر فیصلہ سنوں۔عدالتیں خواہشات پر نہیں قوانین پر چلتی ہیں۔نیب کی طرف سے ان درخواستوں کو یہ کہہ کر بدنیتی پر مبنی قرار دیا جائے گا۔کہ درخواست گزار وقت لے کر اپنے خلاف فیصلہ آنے کی صورت میں احتجاجی صورت حال پیدا کرنے کی تیاری کر سکتے ہیں۔نیب ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ دلیل بھی اختیار کی جا سکتی ہے کہ ملزم قانونی تفاضوں کے مطابق اپنے وکلاءکو عدالت کے رو برو پیش ہو کر فیصلہ سننے کا کہہ سکتے ہیں۔نیب کی طرف سے ان درخواستوں کو ناقابل سماعت قرار دیئے جانے کی استدعا کی جائے گی۔قانونی حلقوں کا خیال ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز کی درخواستیں خارج ہونے کا قوی امکان ہے۔
ایون فیلڈ ریفرنس

مزیدخبریں