سرینگر(اے این این‘ کے پی آئی‘ نیٹ نیوز ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا ضلع پلوامہ میں سول آبادی پر دھاوا،گھروں میں گھس کر مارپیٹ،متعدد افراد زخمی،کئی نوجوان گرفتار،فورسز اہلکاروں نے گھریلو سامان کی توڑ پھوڑ کی،خواتین اور بچوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا،لوگوں کو نماز فجر کےلئے مساجد میں بھی جانے کی اجازت نہیں دی گئی،وادی میں شہری ہلاکتوں کےخلاف احتجاج کا سلسلہ جاری،مزاحمتی خیمے کی (آج) بروز جمعہ مساجد میں شہداءکے ایصال ثوب کےلئے دعائیہ مجالس کے انعقاد کی اپیل،8جولائی کو برہان وانی کی شہادت پر احتجاج کا اعلان اور ہمہ گیر ہڑتال کی اپیل ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب بھارتی فوج نے ضلع پلوامہ کے علاقے رہمو میں اچانک سول آبادی پر دھاوا بول دیا اور گھروں میں گھس کر لوگوں کی مار پیٹ اور گھریلو سامان کی توڑ پھوڑ کی ۔فورسز اہلکاروں نے خواتین اور بچوں سمیت لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہو گئے۔اس دوران بھارتی فوج نے متعدد نوجوانوں کو فوجی گاڑیوں میں ڈال کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ۔اہلکاروں نے پہلے نوجوانوں کو پکڑ کر انکی ہڈی پسلی توڑ دی اور بعد میںمکانوں کی بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی۔دریں اثناءمقبوضہ وادی میں شہری ہلاکتوں کےخلاف احتجاج اور ہڑتال کا سلسلہ بدستور جاری ہے ۔جمعرات کو ساتویں روز بھی وادی کے مختلف علاقوں میں ہڑتال کے باعث کاروباری مراکز اور تجارتی ادارے بند رہے۔ وادی میں انٹر نیٹ اور موبائل سروس بھی بند رہی ۔سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے ممتا ز نوجوان رہنما شہید برہان مظفر وانی کی شہادت کی دوسری برسی پر 8جولائی بروز اتوار مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال کی کال دی۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مشترکہ حریت قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ شہید برہان وانی اور دیگر شہدائے کشمیر کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے 8جولائی کو شہید کے آبائی علاقے ترال میں ایک عوامی اجتماع کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔ مشترکہ قیادت نے تمام آئمہ مساجدسے اپیل کی کہ وہ چھ جولائی کو نمازجمعہ کے اجتماعات کے دوران برہان وانی اور 2016کی احتجاجی تحریک کے دوران شہید ہونے و الے 126کشمیری نوجوانوں کے درجات کی بلندی کے لیے خصوصی دعا کریں۔حریت قیادت نے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ بیان کو حقیقت سے بعید قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ایسے بے بنیاد اور غیر اہم بیانات داغنا بھارت کی سیاسی قیادت کی غیر سنجیدگی کا عکاس اور واضح ثبوت ہے۔ حریت کانفرنس قیادت نے مسئلہ کشمیر کو ڈیڑھ کروڑ انسانی آبادی پر مشتمل ایک قوم کی تقدیر سازی کے لیے حقِ خودارادیت کی واگزاری کا مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاستی عوام کی مرضی کے مطابق مسئلہ کشمیر کے آبرومندانہ حل کے بعد ریاستی عوام اپنی حکومت قائم کرکے عالمی سطح پر خود احتسابی اور تعمیر وترقی کا ایک قابل تقلید نمونہ پیش کرنے کی اہلیت اور قابلیت کا لوہا منوا سکتے ہیں۔ وادی میں تیز آندھی ، طوفان اور موسلاد ھا بارش کے نتیجے میں پہاڑی اور مٹی کے تودے گر نے کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت8افراد ہلاک جبکہ11 زخمی ہوگئے ۔ بھارت کے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ، قومی سلامتی مشیر اجیت دوول کے ہمراہ مقبوضہ کشمیرکے 2 روزہ دورے پر سرینگر پہنچے ۔سرینگر پہنچنے کے فورا بعد انہوںنے عسکری محاذ پر درپیش ممکنہ چیلنجوں کی معلومات حاصل کی۔راج ناتھ سنگھ نے ریاستی گورنر سے ملاقات کر کے امرناتھ کی سیکورٹی کا جائزہ بھی لیا۔
کشمیر