مظفرگڑھ‘ میلسی (نامہ نگاروں سے) الیکشن مہم کے دوران عوام کی جانب سے عوامی نمائندوں سے تندوتیز سوالات کا سلسلہ جاری‘ ووٹرز امیدواروں کو گھیر کر سوالات کی بوچھاڑ کرنے لگے‘ امیدواروں کیلئے جواب دینا مشکل ہو گیا۔ سردار عبدالقیوم جتوئی بھی ووٹرز کے ہتھے چڑھ گئے، ووٹر نے عزت دینے اور فون کرنے کا مطالبہ کیا تو عبدالقیوم جتوئی غصہ میں آکر کارنر میٹنگ سے اٹھ کھڑے ہوئے۔ ووٹر کا کہنا تھا کہ وہ عبدالقیوم جتوئی کے مخالف گروپ کو خیرباد کہہ کر 20 سال کے بعد انکے گروپ میں شامل ہورہے ہیں۔ووٹر نے سردار عبدالقیوم جتوئی سے مطالبہ کیا کہ وہ اسکا نمبر لے لیں اور اپنا نمبر انھیں دیدیں۔ووٹر کا مطالبہ تھا کہ اگر وہ مس کال بھی کریں تو آزاد امیدوار انھیں جواب دیں، حلقے کے ووٹر کا عبدالقیوم جتوئی کو کہنا تھا کہ اگر ووٹرز کو عزت نہ ملی تو وہ چھوڑ دیں گے کیونکہ انھیں اور کچھ نہیں صرف عزت چاہیے۔ووٹر کا کارنرمیٹنگ کے دوران مطالبات پر پی پی 275 سے آزاد امیدوار سردار عبدالقیوم جتوئی غصے میں آگئے اور ووٹر کی بات سن کر چلتے بنے۔جاتے جاتے یہ بھی فرماتے گئے کہ مجھے آپکا ووٹ نہیں چاہیے جاکر انکے مخالفین کو ووٹ دیدیں۔ مسلم لیگ (ن) کے سابق ایم این اے ، اور سابق صوبائی وزیر آصف سعید خان منیس کے والد سعید احمد خان منیس اپنی انتخابی مہم کے سلسلے میں نواحی قصبہ خانپور پہنچے اس دوران وہ اپنے حمایتیوں سے ووٹ مانگ رہے تھے کہ خانپور کے نوجوان ووٹروں پر مشتمل ایک گروپ نے انہیں راستے میں روک لیا اور اپنے 5سالہ دور اقتدار میں قصبہ خانپور کو دی جانیوالی سہولیات بارے دریافت کرتے رہے اس واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کر دی گئی ۔
الیکشن‘ ووٹرز کے تلخ سوالات‘ امیدواروں کیلئے جواب دینا مشکل ہو گیا
Jul 06, 2018