پورے خاندان اور پارٹی کو جیل میں ڈال دیں: موقف نہیں بدلیں گے: بلاول

پشاور (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پشاور میں کارکنوں سے خطاب اور میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کارکن میرے کان، میری آنکھ اور میرے بازو ہیں کارکنوں میں موجود ہوں ہر سازش ناکام بنائیں گے ہم 1973ء کے آئین پر آنچ نہیں آنے دیں گے بے نظیر بھٹو کا مشن مکمل کریں گے پھر سے کسی آمر کا مقابلہ کرنا پڑا تو ملک کے تام پریس کلب ہمارے شانہ بشانہ ہوں گے۔ پچھلے دس سال میں تاریخ میں پہلی بار ہوا کہ دو حکومتوں نے اپنی مدت مکمل کی اگر جمہوری حکومت کی مدت 3 مرتبہ مکمل ہو جائے تو آمروں کیلئے مشکلات ہو جاتی ہیں۔ مشرف کی آمریت کا مقابلہ کیا ضیاء الحق نے منتخب وزیراعظم کو ہٹا کر آمریت قائم کی تھی۔ اس پارلیمان کا نہ گرنا جمہوریت کی جیت ہے۔ بدقسمتی سے اس جمہوری نظام سے جو امیدیں تھیں وہ پوری نہیں ہو سکیں اس جمہوری نظام میں ہم آگے نہیں پیچھے جا رہے ہیں۔ آج پارلیمان اور جمہوریت میں وہ طاقت نہیں آج ہم عوام کے مسائل کے حل کی بجائے آپس میں لڑ رہے ہیں۔ آج حکومت اپوزیشن کی سیاست کر رہی ہے ایسے ہی حکومت کون کرے گا۔ آج بھی ملک میں کمزور ہی سہی پارلیمانی نظام ہے۔ اس وقت پاکستان مشکل معاشی صورتحال سے گزر رہا ہے ہمارے دور میں معاشی صورتحال بہتر تھی سب جانتے ہیں کہ مہنگائی بے روزگاری بڑھے گی تو عام آدمی کی زندگی اور مشکل ہو گی ہم جمہوریت پر زور نہیں دیں گے تو عوام اس جمہوری نظام سے ناامید ہو کر ناراض ہوگی۔ میرے پورے خاندان اور پارٹی کو جیل بھیج دیں اپنا موقف نہیں بدلیں گے۔ جیسی جنرل ضیاء اور مشرف کے دور میں جمہوریت کیلئے محنت کرتے تھے آج بھی ویسی ہی محنت کی ضرورت ہے۔ ہم آج انسانی حقوق پر سمجھوتہ کرتے چلے جا رہے ہیں۔ علاوہ ازیں پشاور پریس کلب میںمیٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اٹھاروہویں ترمیم پر حملے ہو رہے ہیں وزیراعظم اس ترمیم کو واپس کرنے کیلئے کوشش کر رہے ہیں اٹھارویں ترمیم اپنے نظریات اور آزادی اظہار رائے پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ دریں اثناء بلاول بھٹوزرداری نے 5 جولائی کو یوم سیاہ کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ سلیکٹڈ وزیراعظم اداروں ، معیشت، اقدارکوتباہ کرنے پرتْلا ہوا ہے‘ جمہوریت کی مکمل بحالی تک سْکھ کا سانس نہیں لیں گے‘ضیاء نے منشیات ،غیرقانونی اسلحہ سے ملک میں نفرت، لسانیت اور مذہبی منافرت کے بیج بوئے ‘ آصف زرداری کیخلاف انتقامی کارروائیاں ماضی کا تسلسل ہے۔ پیغام میں انہوں نے کہا کہ آمروں اوران کی کٹھ پتلیوں نے معاشرے، معیشت اورجغرافیہ کوشدید نقصان پہنچایا، ضیاء نے منشیات اور غیرقانونی اسلحہ سے ملک میں نفرت، لسانیت اور مذہبی منافرت کے بیج بوئے استحصالی گروہ کی سازشوں نے شہید بھٹو کی حکومت کا خاتمہ کیا۔ جمہوریت بہترین انتقام ہے‘ کے نعرے تلے آمریتی عناصر اور سلیکٹڈ وزیراعظم کیخلاف جدوجہد جاری رہے گی۔ دریں اثنا پیپلزپارٹی ارٹی نے ملک بھر میں ضیاء مارشل لاء کے خلاف یوم سیاہ منایا۔چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری سے خیبر پی کے کی اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے ملاقات کی ملاقات کرنے والوں میں جے یو آئی ف اے این پی جماعت اسلامی اور مسلم لیگ ن کے رہنما شامل ہیں ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...